متحدہ بانی الطاف حُسین کے حوالے سے عدالت نے اہم فیصلہ کر لیا

 
0
27464

لندن نومبر 01 (ٹی این ایس): متحدہ قومی موومنٹ کے بانی قائد الطاف حُسین کو لندن کی عدالت نے منی لانڈرنگ مقدمے میں ضمانت میں توسیع دے دی ہے۔ متحدہ بانی کو چند روز قبل لندن پولیس نے باقاعدہ گرفتار کیا تھا جس کے بعد انہیں ضمانت پر رہائی مِلی ۔ مقدمے کی پہلی پیشی کے موقع پر الطاف حُسین کے وکیل کی جانب سے ضمانت میں توسیع کی درخواست دی گئی۔ جس پر عدالت نے فیصلہ سُناتے ہوئے ضمانت کی مُدت میں توسیع کر دی ہے۔
تاہم یہ توسیع سخت شرائط پر دی گئی ہے۔ عدالت کی جانب سے بانی ایم کیو ایم کو سیاسی بیانات دینے پر پابندی عائد کی ہے۔ جبکہ اُن کی نقل و حرکت بھی محدود کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر شر انگیز بیان دینے سے بھی ممانعت ہو گی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے پیش کئے گئے ٹھوس شواہد اور ثبوتوں کی بنیاد پر متحدہ بانی کو گرفتار کیا گیا تھا۔
پہلی پیشی میں متحدہ بانی پر لگائے گئے الزامات پڑھ کر سُنائے گئے۔ عدالت کی جانب سے دیئے گئے حکم کے مطابق دوران ضمانت الطاف حُسین کی سفری دستاویزات پولیس کی تحویل میں رہیں گی۔ ایک اور شرط یہ ہے کہ بیان بازی کی خلاف ورزی پر الطاف حُسین کی ضمانت خارج کر کے انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔واضح رہے کہ سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین پر نفرت انگیز تقریر کرنے کے جرم میں 10اکتوبر 2019ء کو برطانیہ میں فرد جرم عائد کر دی گئی تھی۔ذرائع ابلاغ کے مطابق لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس نے کہا کہ الطاف حسین نی22 اگست 2016 کوکراچی میں ایک اجتماع سے خطاب کیا جس میں موجود لوگوں کو تشدد پر اکسایا اور انہیں حملہ کرنے کی ترغیب دی۔