قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ،وزارت خزانہ نے گذشتہ 10 سالوں میں وزیر خزانہ اور مشیر خزانہ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کی تفصیلات فراہم کر دیں

 
0
227

اسلام آباد نومبر 07 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف فروری 2020 میں پاکستان کے بارے میں فیصلہ کریگا، آئی سی آر جے کا ایکشن پلان اگلے سال مکمل کرنا چاہتے ہیں،ٹیکنیکل کنسلٹنٹ تعینات کردئیے گئے ہیں،آئی ایم ایف ، اے ڈی بی اور ورلڈ بینک معاونت کررہے ہیں،موجودہ ایکشن پلان زیادہ سخت ہے جبکہ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں وزارت خزانہ نے گذشتہ 10 سالوں میں وزیر خزانہ اور مشیر خزانہ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کی تفصیلات فراہم کر دیں۔
سابق وزیر اور رکن اسمبلی اسد عمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں وزارت خزانہ نے گذشتہ 10 سالوں میں وزیر خزانہ اور مشیر خزانہ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کی تفصیلات فراہم کر دیں۔ اسد عمر نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں 5 سال میں 62 اجلاس میں 18 اجلاسوں میں وزیر یا مشیر خزانہ نے شرکت کی ۔اسد عمر نے کہاکہ مسلم لیگ نون کی حکومت کے دور میں 58 اجلاس ہوئے جس میں وزیر خزانہ نے 3 اجلاسوں میں شرکت کی ۔
انہوںنے کہاکہ مفتاح اسماعیل نے بطور مشیر خزانہ کسی اجلاس میں شرکت نہیں کی ،پی ٹی اے کی حکومت کے دور میں 23 اجلاس ہوئے جن میں 4 دفعہ وزیر نے یا وزیر مملکت خزانہ نے شرکت کی ۔وزیر اقتصادی امور ڈویژن حماد اظہر کی ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر بریفنگن دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان کو فروری 2018 میں آئی سی آر جے کا پلان دیا گیا ہے،یہ 27 نکاتی ایکشن پلان ہے،جب ہم حکومت میں آئے 22 نکات پر عمل درآمد نہیں ہوا تھا۔
حماد اظہرنے کہاکہ حکومت نے اب تک 17 نکات پر عمل درآمد کرلیا ہے،پاکستان 7 جنوری کو حتمی رپورٹ پیش کرے گا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف فروری 2020 میں پاکستان کے بارے میں فیصلہ کریگا۔ انہوںنے کہاکہ آئی سی آر جے کا ایکشن پلان اگلے سال مکمل کرنا چاہتے ہیں،ٹیکنیکل کنسلٹنٹ تعینات کردئیے گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف ، اے ڈی بی اور ورلڈ بینک معاونت کررہے ہیں،موجودہ ایکشن پلان زیادہ سخت ہے۔انہوںنے کہاکہ آئی سی آر جے کا ایکشن پلان زیادہ چیلنجنگ ہے،اس ایکشن پلان پر زیادہ کام ہونیوالا ہے ۔