وفاقی حکومت نے نواز شریف کے بیان حلفی کی مخالفت کر دی، نواز شریف کی جانب سے دی گئی انڈرٹیکنگ قبول نہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل

 
0
247

لاہور نومبر 16 (ٹی این ایس): وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروائے گئے بیان حلفی کی مخالفت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے دی گئی انڈرٹیکنگ قبول نہیں ہے۔ وفاقی حکومت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ڈرافٹ تیار کرنے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔ یاد رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل عدالت نے نواز شریف اور شہباز شریف سے بیان حلفی طلب کیا تھا جو عدالت میں جمع کروا دیا گیا ہے۔
ہاتھ سے لکھی ہوئی تحریری یقین دہانی دو صفحات پر مشتمل تھی جسے عدالتی عملے کے حوالے کیا گیا۔ بیان حلفی میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف ٹھیک ہوتے ہی وطن واپس آجائیں گے۔ نواز شریف وطن واپس آ کر اپنے خلاف کیسز کا سامنا کریں گے۔ نواز شریف پاکستان کے ڈاکٹروں کی سفارش پر بیرون ملک جا رہے ہیں، بیرون ملک میں موجود ڈاکٹر جیسے ہی اجازت دیں گے ایک لمحہ ضائع کئے بغیر نواز شریف واپس آئیں گے۔
لیکن وفاقی حکومت نے شہباز شریف کا بیان حلفی مسترد کر دیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا ہم اس کو کیسے تسلیم کر سکتے ہیں، بیان حلفی میں کسی قسم کی ضمانت نہیں دی گئی۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت کو ڈھائی بجے تک ملتوی کر دیا۔ یاد رہے لاہور ہائیکورٹ نے گزشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ اس درخواست کو سننے کا اختیار رکھتی ہے۔ جس پر آج سماعت ہو رہی ہے۔ دوسری جانب شریف خاندان کو صرف عدالتی فیصلے کا انتظار ہے ، عدالت کا فیصلہ حق میں آتے ہی سابق وزیراعظم نواز شریف کو بیرون ملک روانہ کر دیا جائے گا۔