فارن فنڈنگ کے حوالے سے تحریک انصاف کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی کیخلاف بھی تحقیقات شروع

 
0
287

اسلام آباد نومبر 20 (ٹی این ایس): فارن فنڈنگ کے حوالے سے تحریک انصاف کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی کیخلاف بھی تحقیقات شروع کردی گئیں۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کیخلاف بھی غیر ملکی فنڈنگ لینے کیخلاف تحقیقات شروع ہوگئی ہیں۔ دونوں جماعتوں کو نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی او ر ن لیگ پر امریکہ اور برطانیہ سے پارٹی فنڈنگ اکٹھا کرنے کا الزام ہے ۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی میں پیش ہونے کے لئے الگ الگ وقت دیا گیاہے۔
دونوں جماعتوں کو26نومبر کو سکروٹنی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا وقت دیا گیا ہے۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کیخلاف تحریک انصاف نے فارن فنڈنگ لینے کے الزام میں کیس دائر کررکھاہے۔دوسری جانب سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ غیر ملکی فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کو کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے خلاف فارن فنڈنگ کیس میں اگر الزام درست ثابت ہو جائے تو الیکشن کمیشن آف پاکستان کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ پوری جماعت کو کالعدم قرار دے دے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو کالعدم قرار دیئے جانے کے نتیجے میں سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلی کے تمام ارکان بھی نااہل ہو جائیں گے۔ کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ اب اس کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے لیے تمام راستے بند ہو چکے ہیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ ماہ پاکستان تحریک انصاف کی غیر ملکی فنڈنگ کیس میں حکمران جماعت کی چار درخواستیں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسترد کر دی تھیں۔
فیصلے میں کہا گیا کہ اسکروٹنی کمیٹی اپنا کام جاری رکھے۔ اس کے خلاف پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی تھی اور ہائی کورٹ نے کیس کو دسمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دیا تھا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے منحرف بانی رکن اور درخواست گزار اکبر ایس بابر نے 2014ء میں الیکشن کمیشن آف پاکستان میں غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق کیس دائر کیا تھا اور الزام عائد کیا کہ پارٹی نے غیر قانونی غیر ملکی فنڈز میں پیسے اکٹھے کیے گئے۔اب فارن فنڈنگ کے حوالے سے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کیخلاف بھی تحقیقات شروع کردی گئیں۔