آرمی چیف مدت ملازمت کو متنازع بنانے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ غفلت کے مرتکب تمام افسران اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی

 
0
288

اسلام آباد نومبر 28 (ٹی این ایس): حکومت نے آرمی چیف کی مدت ملازمت کے معاملے کو متنازع بنانے والے تمام ذمے داروں کے خلاف سخت کاروائی کا فیصلہ کر لیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اعلیٰ سطح مشاورتی اجلاس کے دوران وزیراعظم نے سمری بار بار غلطیاں کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔عدالتی فیصلے کے بعد اب غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف کاروائی کیا جائے گی۔ذرائع کے مطابق گذشتہ روز بھی وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اہم ترین اور ہنگامی اجلاس میں وزیراعظم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری بار بار غلطیاں کیے جانے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے سوال کیا کہ سپریم کورٹ کے نوٹس لینے کے بعد بھی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری میں غلطیاں کیسے کی گئیں۔وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا تھا کہ اس معاملے کے حوالے سے سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ کیے جانے کے بعد غفلت کے مرتکب تمام افسران اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔اب چونکہ عدالتی فیصلہ آ گیا تو امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس معاملے پر کوتاہی برتنے والی قانونی ٹیم کے خلاف کاروائی جلد ہی عمل میں لائی جائے گی۔
جب کہ وزیر قانون پرنسیپل سیکرٹری،سیکرٹری لاء سے بھی سوال کیا جائے گا کہ آخر اتنے بڑے نوٹیفیکیشن میں کوتاہی کیسے برتی جائے گی۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے آرمی چیف کی جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں چھ ماہ کی مشروط توسیع دے دی اور پارلیمنٹ کو اس حوالے سے قانون سازی کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے کہا کہ عدالت نے آرٹیکل 243 بی کا جائزہ لیا۔ حکومت آرمی چیف کو 28 نومبر سے توسیع دے رہی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ قمر جاوید باجوہ کی توسیع چیلنج ہوئی۔ حکومت نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع آرٹیکل 243 فور بی کے تحت کی۔