اسلام آباد جنوری 08 (ٹی این ایس): پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے قومی احتساب بیورو سے پی اے سی کی طرف سے بھجوائے گئے 10 بڑے مقدمات پر اب تک کی پیشرفت بارے رپورٹ طلب کر لی۔ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں کمیٹی کے کنوینئر نور عالم خان کی زیر صدارت ہوا جس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن کے 2016-17ء کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
پی اے سی کی طرف سے چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تنخواہوں سے متعلق استفسار پر الیکشن کمیشن کے حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر 10 لاکھ ماہانہ تنخواہ اور 3 لاکھ کے الائونس لیتے ہیں جبکہ ارکان کو سات لاکھ تنخواہ اور 500 لیٹر ماہانہ پٹرول ملتا ہے۔ نور عالم خان نے کہا کہ ہم صرف ایک لاکھ 68 ہزار ماہانہ تنخواہ لیتے ہیں۔ نور عالم خان نے کہا کہ پورے پاکستان میں پلاسٹک بیگز کا استعمال ختم ہونا چاہیے۔
اجلاس میں کمیٹی کے کنوینئر نور عالم خان نے کہا کہ پی اے سی نے مختلف محکموں کے خلاف 212 آڈٹ اعتراضات نیب کو بھجوائے تھے۔ نیب کی طرف سے پی اے سی کو بتایا گیا کہ قومی احتساب بیورو نے 178 آڈٹ اعتراضات پر تحقیقات مکمل کر لی ہیں، 24 پر تحقیقات جاری ہیں۔ کمیٹی نے کہا کہ چیئرمین نیب پی اے سی کو ہماری طرف سے بھیجے گئے تمام مقدمات پر آئندہ اجلاس میں بریفنگ دیں۔ نیب کی طرف سے کہا گیا کہ نیب کے چیئرمین یا ڈائریکٹر جنرل نیب پی اے سی کو جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔