حکومت کا 100 کاروباروں کے لیے لائنسس کی شرط ختم کرنے کا فیصلہ

 
0
439

اسلام آباد جنوری 20 (ٹی این ایس): وفاقی حکومت نے ملک میں 100 مختلف طرح کے چھوٹے کاروباروں کے لیے لائسنس حاصل کرنے کی شرط ختم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔وزیراعظم عمرا ن خان نے عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے اور چھوٹے کاروبار کے لیے آسانیاں فراہم کرنے کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ لائسنسنگ کا طریقہ کار آسان اور خود کار نظام متعارف کرایا جائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان زیرصدارت اجلاس جس میں انہیں بریفینگ دی گئی کہ موجودہ لائسنس نظام میں کرپشن ،رشوت ستانی اور کاروباری افراد کو ہراساں کرنے کی شکایت عام ہے۔چھوٹے درجے کے ڈیڑھ سو مختلف کاروباروں کے لیے میونسیپل کارپوریشنز اور دیگر اداروں سے لائسنس درکار ہوتے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم میڈیا آفس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے اور چھوٹے کاروبار میں آسانیاں فراہم کرنے کے لئے وزیر اعظم نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے لوکل گورنمنٹ کی سطح پر مختلف کاروباری سرگرمیوں کے لیے درکار ڈیڑھ سو کے لگ بھگ مختلف لائسنسز کے نظام کو ختم کرنے اور ضروری لائسنسز کے لیے طریقہ کار آسان بنانے اور جدید ٹیکنالوجی کو برؤے کار لاتے ہوئے خود کار نظام متعارف کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعظم نے پیچیدہ لائسنسگ رجیم پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کریانہ، کلاتھ، کلچہ شاپ وغیرہ جیسے چھوٹے کاروبار کیلئے لائسنس کی شرط عام آدمی کے لیے مشکلات پیدا کرنے کے مترادف ہے ایسے 74 قسم کے غیر ضروری لائسنسوں کی شرط کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ایسے کاروبار جہاں انسپیکشن وغیرہ درکار ہے وہاں جدید ٹیکنالوجی کو برؤے کار لاکر خود کار نظام بنایا۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ایسے کاروبار جہاں انسپیکشن وغیرہ درکار ہے وہاں جدید ٹیکنالوجی کو برؤے کار لاکر خود کار نظام بنایا جائے تاکہ جہاں اس نظام کو آسانیاں میسر آئیں وہاں کرپشن ، رشوت خوری اور حراساں کرنے کی روش کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ غیر ضروری لائسنس ختم کرنے کا عمل 30 دنوں میں مکمل کیا جائے۔ وزیر اعظم نے وفاقی دارالحکومت میں میونسپل سروسز کی مد میں فیسوں میں خاطر خواہ اضافے اور اس کے نتیجے میں عوام کو پیش آنے والے مشکلات پر سخت نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو عوام کے تحفظات دور کرنے اور اس اضافے پر نظر ثانی کی بھی ہدایت کی۔