مشرف کے خلاف کیس چلانے کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے . لاہور ہائی کورٹ

 
0
387

لاہور جنوری 27 (ٹی این ایس): خصوصی عدالت کی تشکیل کے خلاف سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے لاہور ہائی کورٹ کے 3 رکنی فل بنچ کے سربراہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے تحریر کردہ فیصلے کے مطابق خصوصی عدالت کی تشکیل آئین سے متصادم ہے.تحریری فیصلے میں ہائی کورٹ نے خصوصی عدالت کی تشکیل غیر قانونی قرار دے دی اور کہا کہ کیس چلانے کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے فیصلے میں مزید کہا کہ کابینہ کی منظوری کے بغیر کی گئی کارروائی غیر قانونی اور غیر آئینی ہے جبکہ ملزم کی غیر موجودگی میں سزا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے.تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ پرویز مشرف پر کیس بنانا شروع سے خلاف آئین تھا، غلط بنیاد پر کھڑی عمارت بھی گر جائے گی لاہور ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف استغاثہ کو بلا اختیار اور غیرقانونی قرار دیا اور کہا کہ استغاثہ وفاقی حکومت کی منظوری کے بغیر دائر نہیں ہوسکتا فیصلے میں کہا گیا کہ صرف وزیر اعظم کے حکم پر استغاثہ کی کارروائی کی گئی جو غیر آئینی ہے، آرٹیکل 6 کے تحت ترمیم کا اطلاق ماضی سے نہیں کیا جا سکتا.
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خصوصی عدالت کی کارروائی غیر آئینی ہے اور پرویز مشرف کی عدم موجودگی میں سزا آئین اور اسلامی قوانین کی خلاف ورزی ہے .عدالت نے قرار دیا کہ اٹھارویں ترمیم کے دوران آرٹیکل 6 میں تبدیلیاں کی گئیں اس لیے آرٹیکل 6 کا ماضی سے اطلاق نہیں کیا جاسکتا، خصوصی عدالت کی تشکیل اور کیس کو چلانے کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے.ہائی کورٹ نے خصوصی عدالت کی تشکیل اور پرویز مشرف کی عدم موجودگی میں دی گئی سزا کو غیر آئینی قرار دے دیا جبکہ عدالت نے اسپیشل کورٹ لاءایکٹ 1976 کی شق 9 کو بھی کالعدم قرار دے دیا یاد رہے 13 جنوری کو لاہور ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کی درخواست منظور کرتے ہوئے خصوصی عدالت کی تشکیل کو غیر آئینی قرار دیاتھا.
سابق صدر پرویزمشرف نے خصوصی عدالت کےخلاف درخواست دائرکی تھی ، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ خصوصی عدالت کی تشکیل غیر آئینی ہے پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ چلانے کی وفاقی کابینہ سے منظوری نہیں لی گئی نوازشریف نے اپنی صوابدید پر خصوصی عدالت قائم کی، خصوصی عدالت کے پراسیکیوٹر کی تعیناتی سمیت کوئی عمل قانون کے مطابق نہیں.