راولپنڈی اسلام آباد آٹا کا شدید بحران، فوڈ آفس راولپنڈی کرپشن کا گڑھ بن گیا ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر مظہر بلوچ نے بد عنوانی کی انتہا کردی آٹا غائب عوام چوکر کھانے پر مجبور

 
0
272

اسلام آباد مارچ 30 (فہیم زبیر عباسی): راولپنڈی اسلام آباد آٹا کا شدید بحران، فوڈ آفس راولپنڈی کرپشن کا گڑھ بن گیا
ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر مظہر بلوچ نے بد عنوانی کی انتہا کردی آٹا غائب عوام چوکر کھانے پر مجبور اراکین قومی صوبای اسمبلی نے چپ سادھ لی ،وزیر اعظم نوٹس لے تفصیل کے۔مطابق جڑواں شہروں میں قاہم فلور ملز مالکان گورنمنٹ کی طرف سے مختص کوٹہ سے سرکاری گندم لیکر آٹا 783روہے فی 20کلو کی بجاے 1150روپے فروخت کررہے ہیں پوری دنیا میں کرونا واہرس کی وبا کی وجہ سے جڑواں شہروں کی عوام پہلے ہی مالی بحران اور دیگر مساہل کاشکار ہے جبکہ فلور ملز مالکان نے آٹا کا مصنوعی بحران پیدا کر رکھا ہے فلورملز سرکاری گندم کو پسای کے بعد پشاور بیچ رہے ہیں جبکہ وفاقی اور صوبای وزراء کی خاموشی سے عوام کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف کے حقیقی ورکرز بھی شدید نالاں ہیں ۔سرکاری طور پر 110فلور ملز کو چالیس ہزار بوری گندم سرکاری ریٹ کے مطابق دی جاتی ہے لیکن ڈسٹرکٹ فوڈ افیسر مظہر بلوچ کی مبینہ ملی بھگت اور بد عنوانی کی وجہ سے فلور ملز سے پسا ہوا آٹا پشاور سمگل کیا جاتا ہے اور فلور ملز مالکان ناقص آٹا تیار کر رہےہیں ڈسرکٹ فوڈ کنرولر راولپنڈی کے عنوانی اور کرپشن کے بارے میں اس امر سے بخوبی۔اندازہ۔لگایاجا سکتا ہے کہ اوکاڑہ سے تعلق رکھنے والے مزکورہ فوڈ کنٹرولر اس سے پہلے دو بار معطل ہوا لیکن اعلی احکام سے ساز باز کر کے دوبارہ بحال ہو جاتا ہے انسداد کرپشن کے ادارے میں مظہر بلوچ پر سابق مقدمات بھی جاری ییں لیکن ڈسٹرکٹ فوڈ کمیٹی کے لاپراوئ اور مبینہ ملی بھگت سے سرکاری کوٹہ کی گندم فروشی کا سلسلہ بھی جاری ہے آٹا کی مصنوعی قلت کی ایک وحہ یہ بھی سامنے آی کہ۔چند فلور ملز بند ہیں صرف انسداد کرپشن اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انکھوں میں دھول جھونکیں کے لیے فقط بجلی کی مطلوبہ یونٹ پوری کرنے کے لیے چلای جاتیں ہیں اور ان بند ملوں کا کوٹہ فروخت کر دیا۔جاتا یے ذرایع کے مطابق ایڈشنل چیف سیکرٹری پنجاب کی آشیر باد سےڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر مظہر بلوچ آٹا کی۔ملاوٹ میں پیش پیش ہے