سپریم کورٹ نے سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کا کورونا وائرس پر رپورٹ عدالتی کاروائی کا حصہ بنا دیا

 
0
285

اسلام آباد اپریل 20 (ٹی این ایس): سپریم کورٹ نے سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کا کورونا وائرس پر رپورٹ عدالتی کاروائی کا حصہ بنا دیا، سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ سپریم کورٹ نے میرا کورونا وائرس پر پیش کردہ رپورٹ عدالتی کاروائی کا حصہ بنا دیا، چیف جسٹس کے حکم پر سینیٹر رحمان ملک آج سپریم کورٹ میں کورونا سوموٹو کیس میں پیش ہوئے، رپورٹ میں سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کو تجویز کردہ 37 نکاتی کورونا وائرس پر نیشنل ایکشن پلان شامل ہے۔

انھوں نے کہا کہ میں سپریم کورٹ کا شکرگزار ہوں کہ انہوں سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کی رپورٹ کو کاروائی کا حصہ بنایا، نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول بہتر انداز میں کورونا وائرس کے روک تھام کے لئے کام کر رہا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول بننے کے بعد حالات کافی بہتر ہوئے ہیں۔ ہم اگر ایٹم بن بنا سکتے ہیں تو کورونا سے نمٹنے کیلئے حفاظتی کٹس و دیگرسامان بھی بنا سکتے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اسلام آباد میں ہزار بستروں کا وائرس بیماروں کیلئے ہسپتال بنا رہا ہے، میری تجویز ہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول ہر صوبائی دارالحکومت میں وائرس بیماریوں کے علاج کے لئے ہسپتال بنائے۔ ڈاکٹرز ، طبی عملہ، پاکستان آرمی و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خدمات قابل تعریف ہیں۔ بطور چئیرمین قائمہ کمیٹی داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ پر 26 فروری کو سوموٹو نوٹس لیا تھا، سینیٹر رحمان ملک نے 27 فروری کو سینیٹ کمیٹی داخلہ کا کوروناوائرس کے ملک میں ممکنہ پھیلاؤ پر ہنگامی اجلاس بلایا تھا، اجلاس میں سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ نے کورونا وائرس کو قومی سلامتی کا خطرہ قرار دیا ہے، سینیٹر رحمان ملک نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو بروقت روکنے کیلئے 37 نکاتی جامع حکمت عملی پیش کی تھی۔