ملا عبدالغنی کی قیادت میں افغان طالبان وفد کی شاہ محمود قریشی سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

 
0
291

اسلام آباد 25 اگست 2020 (ٹی این ایس): ملا عبدالغنی برادر کی سربراہی میں افغان طالبان کے وفد نے وزارت خارجہ میں وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملا عبدالغنی برادر کی قیادت میں افغان طالبان کے 6 رکنی وفد نے آج وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران افغانستان امن عمل میں حالیہ پیشرفت، بین الافغان مذاکرات کے جلد انعقاد سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ نے افغان طالبان کے وفد کو افغان امن عمل کو سبوتاژ کرنے اور ” اسپائیلرز ” سے متعلقہ ممکنہ خطرات سے بھی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغان امن عمل سمیت خطے میں دیرپا امن و استحکام کو یقینی بنانے کیلئے اپنی مصالحانہ کوششیں جاری رکھے گا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان شروع دن سے یہی موقف اختیار کیے ہوئے ہے کہ افغان مسئلے کا دیرپا اور مستقل حل افغانوں کی سربراہی میں ہونے والے مذاکرات ہی ہیں۔ پاکستان افغان عمل امن میں اپنا مصالحانہ کردار مشترکہ ذمہ داری کے تحت ادا کرتا آ رہا ہے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان کی مخلصانہ اور مصالحانہ کاوشیں 29 فروری کو دوحہ میں طالبان اور امریکا امن معاہدے کی صورت میں بارآور ثابت ہوئیں۔ امید ہے افغان قیادت اب افغانستان میں قیام امن کیلئے اس امن معاہدے کی صورت میں میسر آنے والے نادر موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائے گی۔

شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان، خطے میں امن و استحکام کے قیام کو یقینی بنانے کیلئے، انٹرا افغان مذاکرات کے جلد انعقاد کا متمنی ہے، پاکستان اور افغانستان کے مابین دیرینہ مذہبی، تاریخی اور جغرافیائی اعتبار سے گہرے برادرانہ تعلقات ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ افغانستان میں معاشی مواقعوں کی فراہمی، افغان مہاجرین کی باعزت اور جلد واپسی کے خواہاں ہیں، افغانستان کے معاشی استحکام کیلئے، عالمی برادری کو اپنی کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔

افغان طالبان کے وفد نے افغان امن عمل میں پاکستان کی طرف سے بروئے کار لائی جانے والی مسلسل کاوشوں اور پر خلوص معاونت پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔