کووڈ 19 کا بحران کوئی عام معاشی بحران نہیں ہے، آئی ایم ایف

 
0
162

اسلام آباد 05 اپریل 2021 (ٹی این ایس): کووڈ 19 کے عالمی وبا کے باعث پیدا ہونے والی بین الاقوامی معاشی سست روی عام بحران نہیں ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف) نے اپنے ایک بلاگ میں کہا ہے کہ معاشی سست روی کی عالمی صورتحال سے اقتصادی بے چینی بڑھی ہے اور اس کے اثرات طویل عرصہ تک ہوسکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کورونا وبا کے بحران کے نتیجہ میں کئی کاروبار بند ہوئے ہیں یا ہو رہے ہیں جبکہ سرمایہ کاری کی شرح میں کمی ہوئی ہے اور بے روزگار ہونے والے افراد کی مہارتوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ سست روی کے دورانیہ میں طوالت سے کئی طرح کے روزگار کے مواقع یکسر ختم ہونے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ کووڈ 19 کا بحران کوئی عام معاشی بحران نہیں ہے۔ عالمی ادارہ نے کہا کہ ماضی کے عالمی بحران کے مقابلہ میں کورونا وائرس کے معاشی اثرات اچانک شدید اور گہرے ہیں ۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں سہ ماہی اعدادوشمار کے تجزیہ سے معلوم ہوتا ہے کہ بین الاقوامی پیداوار ماضی کے عالمی مالیاتی بحران کے مقابلہ میں تین گنا تک کم ہوئی ہے۔

آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ عالمی برادری کے بروقت اور موثر پالیسی اقدامات کے نتیجہ میں طویل المدتی معاشی نقصانات سے جڑے مالیاتی دبائو کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔

عالمی ادارہ نے بین الاقوامی برادری کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ محدود مالی وسائل کے حامل ممالک کی معیشتوں پر وبا کے مختلف اثرات ہو سکتے ہیں جن کے تدارک کےلئے مربوط اقدامات کی ضرورت ہے۔