ایوان اقتدار سے، کالم پیغام فکر

 
0
171

ہمارا ملک پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے ایک وقت تھا جنرل ایوب خان کے دور میں چین نے پاکستان سے قرضہ لیا تھا اور اس کے ساتھ ساتھ چھوٹے ملک بھی قرضہ لیتے تھے اور پاکستان کے صدر امریکہ برطانیہ سعودی عرب کویت قطر جس ملک میں بھی دورے پر جاتے تو ان کا فقیدالمثال استقبال کیا جاتا تھا اور وہاں کا صدر یا وزیر اعظم خود ائیر پورٹ آ کر پاکستانی صدر کا استقبال کرتے تھے مگر جب سے جمہوریت کے علمبردار آئے اس وقت سے ہمارا پیارا ملک پاکستان گھاٹے میں جانا شروع ہو گیا ان جمہوریت کے حکمرانوں نے اپنی تجوریاں بھرنا شروع کر لیں اور پاکستان کو معاشی طور پر مفلوج کرنا شروع کر دیا اور پاکستان کو بیساکھیوں پر کھڑا کر دیا اور آئی ایم ایف سے بھاری چوگنی شرح پر سود سمیت قرضے لینا شروع کر لیئے جس کی بنیاد پر پاکستانی عوام غریب سے غریب ہوتی جا رہی ہے اور سیاستدان اور مافیاز امیر سے امیر ہوتے جا رہے ہیں ہمارے اس اسلامی ملک پر سود مسلط کر کے حکمرانوں نے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ شروع کر لی قارئین جب اللہ اور اس کے رسول پاک سے انہوں نے جنگ شروع کر لی تو کیا خاک ترقی ہونی پاکستان کے قانون میں 38ایف کے تحت موجودہ حکومت سود کا نظام ختم کرنے کی پابند ہے مگر یہ حکومت بجائے سود کو ختم کرنے کے اس نظام کو بڑھا رہی ہے پرائیویٹ موبائل کمپنی جیز نے حکومت کی ملی بھگت سے ایک لون سکیم شروع کی ہے جو چھوٹے لون کو سود کے تحت کسٹمر کو چوگنے منافع کے تحت واپس لیتی ہے جیسے کے آپ جیز کمپنی سے 7500روپے لیں اور ایک مہینے کے بعد پندرہ سو روپے سود سمیت آپ کمپنی کو رقم واپس کریں گے آپ اندازہ لگائیں کے اگر ایک کروڑ کسٹمرز یہ چوٹا سا قرضہ لیں اور پندرہ سو سود دیں تو جیز کمپنی اربوں روپے سود کے کما کر ایک مضبوط مافیا بنتی جا رہی ہے اس کمبنی کا ایک اور ظلم دیکھیں کے جو سود پر رقم دیتے ہیں جو سود سمیت لی جاتی ہے کسٹمر جب نکلواتا ہے تو اس پر بھی فیس کاٹتے ہیں یہ تو ایک مثال میں نے دی ہے ایسے ہی سینکڑوں کمپنیاں سودی نظام میں ایک دوسرے سے آگے ہیں اس سودی نظام کو ختم کرنے میں سپریم کورٹ بھی خاموش ہے اور شرعیت کورٹ بھی خاموش ہے اور اسپیکر قومی اسمبلی بھی وزیر اعظم پاکستان عمران خان اسمبلی میں تسبیح گھماتے نظر آ رہے ہوتے ہیں اور اسپیکر قومی اسمبلی بھی لیکن پاکستانی قانون کے مطابق سود کے نظام کو ختم کرنے کے لئیے پاکستانی کی آیئنی شک 38 ایف موجود ہے مگر یہ حکمران سود کو ختم کرنے میں سنجیدہ نظر نہی آ رہے مگر میرا یہ پیغام فکر ہے کے حکمرانو خود بھی حوش کے ناخن لو اور اللہ سے اور اس کے پیارے رسول سے جنگ بند کرو اور 38 ایف کو نافڈ کر کے پاکستان میں سے سودی نظام ختم کرو