پناہ،این سی آرسی اورسی آرایم کی مشترکہ کاوش سے میٹھے مشروبات کے نقصانات پرسول سوسائٹی الائنس کا اہم اجلاس منعقد،

 
0
267

میٹھے مشروبات (ایس ایس بی) کابچوں میں کثرت سے استعمال موٹاپا،دل،کینسرسمیت متعددخطرناک امراض کی وجہ قرار،
سول سوسائٹی الائنس کی حکومت سے بچوں کو میٹھے مشروبات (ایس ایس بی) کے نقصانات سے بچانے کے لئے ٹیکس نافذ کرنے کی اپیل،

اسلام آباد 22 اپریل 2021 (ٹی این ایس): پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ)،نیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف چائلڈ(این سی آرسی) اورچائلڈرائٹس موومنٹ (سی آرایم) کی مشترکہ کاوش سے میٹھے مشروبات (ایس ایس بی) کے نقصانات پر”سول سوسائٹی الائنس “کااہم اجلاس منعقد ہوا،جس کاآغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا،میزبانی کے فرائض پناہ کے جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن، این سی آرسی کی چیئرپرسن افشاں تحسین باجوہ،سی آرایم کی نیشنل کواڈینیٹرزہرہ نقوی سرانجام دیے،کنسلٹنٹ فوڈ پالیسی پروگرام(GHAI)منورحسین،سکارڈن لیڈر غلام عباس،سیاسی،سماجی،طبی،قانونی ماہرین،صحافیوں،ودیگرنے شرکت کی۔

پناہ کے جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن نے سول سوسائٹی کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ غیرمواصلاتی امراض (این سی ڈیز) دنیامیں ہیلتھ برڈن اورقبل ازموت کی سب سے بڑی وجہ ہیں،اس کی وجہ سیے سب سے زیادہ بچے متاثرہورہے ہیں،انکوصحت مندرکھناحکومت کے ساتھ ساتھ والدین اورسول سوسائٹی کی ذمہ داری بھی بنتی ہے،ڈبلیو ایچ او نے2016میں اس بات کی نشاندہی کی کہ 5 سال سے کم عمر کے 41 ملین بچے اور 5–19 سال کی عمر کے 340 ملین سے زائد بچے اور نوعمر زیادہ وزن یا موٹاپا میں مبتلارہے،جس کی وجہ سے بچوں میں ذیابیطس، قلبی امراض، آرتھوپیڈک دشواریوں،کینسردانتوں کاکمزورہونا،دماغی کمزوری سمیت دیگرامراض کا خطرہ بڑھا،زیادہ تر شوگر ی میٹھے مشروبات (ایس ایس بی) تیزابیت رکھتے ہیں،اس کی وجہ سے متعدد امراض میں اضافہ ہوتاہے،جوبچے ایک دن میں ایک یااس سے زیادہ شوگر ی میٹھے مشروبات (ایس ایس بی) کااستعمال کرتے ہیں،ان کی نیند کادورانیہ کم ہوجاتاہے،آج ہم بچوں کے حقوق کی تنظیموں کے ساتھ مل کراپنے بچوں کے مستقبل کوبچانے کیلئے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دنیا میں کی گئی مختلف تحقیقات کی روشنی میں غیرضروری چیزوں کے استعمال کوروکاجائے۔
کنسلٹنٹ فوڈ پالیسی پروگرام(GHAI)منورحسین نے بچوں کے لیئے شوگری ڈڑنکس کے نقصانات اوراس کی روک تھام کے لئے دنیا کی پالیسی کے بارے میں شرکاء کوآگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ ڈبیلوایچ او،ورلڈ بینک سمیت پچاس سے زائد ممالک کی تحقیقات ثابت کرتی ہیں کہ کسی بھی چیز کی کھپت کوکم کرنے کیلئے ٹیکس ایک بہترین ہتھیارہے،ہماری حکومت ٹیکس لگاکرلوگوں کوبیماریوں سے بچانے کے لئے اپنے ریونیومیں بھی اضافہ کرسکتی ہے۔
نیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف چائلڈکی چیئرپرسن افشاں تحسین باجوہ نے کہاکہ بچے کامیابی کی سیڑھی ہیں،اگریہ صحت مندہونگے توملک ترقی کریگا،ادارے بنانے کے ساتھ قوانین پرعمل درآمدبھی نہایت ضروری ہے،نیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف چائلڈملک بھرمیں بچوں کے حقوق پرکام کررہاہے،وفاق اورصوبوں کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں،بچوں کے لئے بنائے گئے قوانین پرسختی سے عمل درآمدکرنے کی ضرورت ہے،میٹھے مشروبات (ایس ایس بی) کابچوں میں استعمال بیماریوں کی وجہ ہے،انھیں اس کی پہنچ سے دوررکھنے کیلئے حکمت عملی تشکیل دیناہوگی،ہم ہرپلیٹ فارم پرپناہ کی آوازمیں اپنی آوازشامل کرکے اپنے بچوں کی صحت کومحفوظ بنائیں گے،کیوں کہ یہ پاکستان کامستقبل ہیں۔
چائلڈرائٹس موومنٹ کی نیشنل کواڈینیٹرزہرہ نقوی نے کہاکہ ہم بچوں کے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں، میٹھے مشروبات (ایس ایس بی)کاکثرت سے استعمال بچوں کے لئے نقصان دہ ہیں،بچوں کی بہترین نشوونماکے لئے ضروری ہے کہ انھیں ایسے نقصان دہ چیزوں کے استعمال سے روکاجائے جوان کے لئے بیماریوں کی وجہ بن رہے ہیں،بچوں کواچھامستقبل دینابھی ان کے حقوق میں شامل ہے، کیوں کہ یہی بچے کل جوان ہوکر ملک کی باگ دوڑ سنبھالیں گے۔
اجلاس کے اختتام پرسول سوسائٹی الائنس کے شرکاء نے کہاکہ، بچوں کی صحت حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیے،ہم حکومت سے پرزوراپیل کرتے ہیں کہ بچوں اوربڑوں کی صحت محفوظ بنانے کیلئے حکومت میٹھے مشروبات (ایس ایس بی)پرٹیکس نافذکرکے اپنافرض اداکرے۔