پاکستان کی زمبابوے کیخلاف اننگز اور 116 رنز سے کامیابی

 
0
395

اسلام آباد 02 مئی 2021 (ٹی این ایس): خصوصی رپورٹ (اصغرعلی مبارک سے ).پاکستانی بالروں حسن علی، شاہین آفریدی اور طویل عرصے بعد قومی ٹیم میں شامل ھونے والے فواد عالم کی شاندار کارکردگی کی بدولت پاکستان نے زمبابوے کو پہلے ٹیسٹ میچ میں اننگز اور 116 رنز سے شکست دے کر دو میچوں کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔ ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں دوسرے میچ میں حیران کن شکست کے بعد پاکستانی ٹیم پر بہت زیادہ تنقید کی گئی تاہم ٹیسٹ میچ قومی ٹیم ایک منفرد انداز میں نظر آئی ٹیسٹ کے تیسرے روز پاکستان کو 395 کے مجموعے پر یکے بعد دیگرے دو وکٹوں کا نقصان اٹھانا پڑا حسن علی اور نعمان علی بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔پاکستان کی نویں وکٹ 412 کے مجموعی اسکور پر گری اور ساجد خان 7 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوگئے۔قومی ٹیم کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی فواد عالم تھے جنہوں نے 204 گیندوں پر 140 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔پاکستان کی ٹیم نے اپنی پہلی اننگز میں 426 رنز بنائے اور میزبان ٹیم پر 250 رنز کی برتری حاصل کی۔زمبابوے کے بلیسنگ موزاربانی نے عمدہ باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، دونلڈ ٹریپانو نے 3، رچرڈ ناراوا نے 2 جبکہ ٹینڈائی چسارو نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

زمبابوے نے دوسری اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز نے اپنی ٹیم کو 48 رنز کا آغاز فراہم کیا جس کے بعد حسن علی کی گیند پر وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں کیون کسوزا آؤٹ قرار دیے گئے۔اسکور میں 20 رنز کے اضافے سے ملٹن شمبا صرف 4 رنز بنانے کے بعد نعمان علی کی وکٹ بن گئے۔کپتان برینڈن ٹیلر اور تریسل مساکانڈا نے اسکور کو 92 تک پہنچایا ہی تھا کہ وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں مساکانڈا کی 43 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی جبکہ پہلا میچ کھیلنے والے روئے کائیا کھاتا کھولے بغیر ہی چلتے بنے۔

ٹیلر اور ریگس چکابوا نے 22 رنز جوڑ ہی تھے کہ نعمان نے میزبان ٹیم کے کپتان کی 29 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔اس مرحلے پر حسن علی نے شاندار اسپیل کرتے ہوئے یکے بعد دیگرے 4 وکٹیں حاصل کر کے زمبابوے کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔پرنس مسوورے بیٹنگ کے لیے نہ آسکے اور اس طرح زمبابوے کی پوری ٹیم دوسری اننگز میں 134 رنز پر ڈھیر ہو کر اننگز اور 116 رنز کی شکست سے دوچار ہو گئی۔
ہرارے میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز پاکستان نے کھیل کا آغاز کیا تو اس نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 374 رنز بنائے تھے اور اسے پہلی اننگز میں 198 رنز کی برتری حاصل تھی۔پاکستان کی جانب سے حسن علی نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے پانچ وکٹیں لیتے ہوئے میچ میں مجموعی طور پر 9 وکٹیں حاصل کیں۔

حسن علی کو عمدہ باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں زمبابوے کی ٹیم پہلی اننگز میں 176 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی جس کے بعد پاکستانی اوپنرز نے سنچری شراکت قائم کرتے ہوئے قومی ٹیم کی پوزیشن مستحکم کردی۔زمبابوے نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو اچھا ثابت نہ ہوا۔زمبابوے نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو اننگز کے دوسرے ہی اوور میں میزبان ٹیم کا کھاتا کھولنے سے قبل ہی حسن علی نے لیون کسوزا کو چلتا کردیا۔
پرنس مسوارے اور تریسائی مسوکانڈا نے اسکور کو 18 تک پہنچایا ہی تھا کہ شاہین شاہ آفریدی نے 11رنزبنانے والے مسوارے کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔اسکور ابھی 30 تک ہی پہنچا تھا کہ نعمان علی نے مساکانڈا کی وکٹیں بکھیر دیں جبکہ حسن علی نے قائم مقام زمبابوین کپتان برینڈن ٹیلر کو چلتا کردیا۔30 رنز پر 4 وکٹیں گرنے کے بعد پہلا میچ کھیلنے والے دونوں کھلاڑی ملٹن شمبا اور روئے کائیا وکٹ پر جمع ہوئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 59 رنز کی شراکت قائم کی۔اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب شمبا 27 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹے۔کائیا نے دوسرے اینڈ سے بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور ریگس چکابوا کے ساتھ مل کر اسکور کو 124 تک پہنچا دیا، کائیا 48 رنز بنانے کے بعد حسن علی کی وکٹ بنے۔پاکستان کو ساتویں کامیابی کے لیے بھی زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور حسن علی نے 19 رنز بنانے والے چکابوا کو عمران بٹ کی مدد سے چلتا کیا۔

دوسرے اینڈ سے شاہین شاہ آفریدی نے بھی عمدہ باؤللنگ کرتے ہوئے ٹنڈائی چسورو کو آؤٹ کر کے دوسری وکٹ حاصل کی۔8وکٹیں گرنے کے بعد ڈونلڈ تریپانو اور بلیسنگ مزربانی نے کچھ ہاتھ دکھاتے ہوئے تیز رفتاری سے رنز اسکور کرنے کی کوشش کی اور نویں وکٹ کے لیے 23 رنز جوڑے لیکن شاہین نے مزربانی کی بھی وکٹیں بکھیر کر ایک اور کامیابی حاصل کی۔شاہین نے عمدہ باؤلنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے رچرڈ نگاروا کو آؤٹ کر کے زمبابوے کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔میزبان ٹیم پہلی اننگز میں 176 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی، پاکستان کی جانب سے حسن علی اور شاہین نے چار، چار وکٹیں حاصل کیں۔اوپنرز عابد علی اور عمران بٹ نے چائے کے وقفے کے بعد اننگز کا آغاز کیا تو زمبابوے کے باؤلرز کی لائن و لینتھ سے عاری باؤلنگ کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔گزشتہ کئی میچز سے ناکامی سے دوچار اوپننگ جوڑی نے ناتجربہ کار زمبابوین باؤلنگ کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور پورے سیشن میں کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔جب میچ کے پہلے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے بغیر کسی نقصان کے 103 رنز بنائے تھے اور اسے زمبابوے کی پہلی اننگز کا اسکور برابر کرنے کے لیے 73 رنز درکار ہیں۔پاکستان کی جانب سے عابد علی 58 اور عمران بٹ 43 رنز پر بیٹنگ کررہے ہیں۔زمبابوے نے پاکستان کے خلاف پہلے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

میچ میں پاکستان کی جانب سے ساجد خان جبکہ زمبابوے کے ناراوا، کایا اور شُمبا ٹیسٹ ڈیبیو کیا حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی نے 4، 4 وکٹیں حاصل کییں جبکہ نعمان علی ایک وکٹ حاصل کر پائے۔دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، عمران بٹ، عابد علی، اظہر علی، فواد عالم، محمد رضوان، فہیم اشرف، نعمان علی، حسن علی، ساجد خان اور شاہین شاہ آفریدی۔زمبابوے: برینڈن ٹیلر (کپتان)، پرنس مسواورے، کیون کاسوزا، تریسائی مساکڈزا، مِلٹن شمبا، رائے کایا، ریجِس چاکبوا، ڈونلڈ ٹریپانو، ٹینڈائی چیسورو، بلیسنگ موزاربانی اور رچرڈ ناراوا۔اس سے قبل ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پاکستان نے میزبان زمبابوے کو 1-2 سے شکست دی تھی۔زمبابوے کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں فواد عالم نے شاندار سنچری کی بدولت پاکستان کو ٹیسٹ میچ میں مضبوط پوزیشن تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ نیا ریکارڈ بھی قائم کردیا۔فواد عالم نے عمدہ فارم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے زمبابوے کے خلاف ہرارے میں کھیلے جارہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں سنچری بھی اسکور کی۔10 سال تک قومی ٹیم سے باہر رہنے والے فواد عالم کی یہ گزشتہ پانچ ٹیسٹ میچ میں تیسری سنچری ہے۔مایہ ناز بلے باز 16 چوکوں کی مدد سے 108 رنز کی اننگز کھیلی ان کیاننگز کی بدولت پاکستان نے میچ میں برتری حاصل کی ۔فواد عالم 140 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو ئے۔اس سنچری کی بدولت فواد عالم نے ٹیسٹ کرکٹ میں تاریخ رقم کرتے ہوئے نیا ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا۔

فواد عالم ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں گزشتہ 55 سال میں پہلے بلے باز ہیں جس نے اپنی ابتدائی چاروں نصف سنچریوں کو سنچری میں تبدیل کیا ہے۔اس سے قبل 1966 میں جان ایڈرچ نے اپنی ابتدائی چار نصف سنچریوں کو سنچری میں منتقل کیا تھا۔فواد عالم اپنی ابتدائی اننگز میں چار نصف سنچریوں کو سنچری میں مکمل کرنے والے ایشیا کے پہلے اور دنیا کے چھٹے کے چھٹے کھلاڑی ہیں۔ابتدائی چھ ٹیسٹ نصف سنچری کو سنچری میں منتقل کرنے کا اعزاز ویسٹ انڈیز کے گیگری ہیڈلی کو حاصل ہے جبکہ ابتدائی 5 نصف سنچریوں کو سنچری میں منتقل کرنے والے بلے باز بھی ویسٹ انڈیز کے ایورٹن ویکس ہیں۔ کرکٹ ادارے بائبل نے اسے ایک عالمی ریکارڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نصف سنچریوں کو سنچری میں مکمل کرنے کے 100 فیصد ریکارڈ کے ساتھ فواد عالم نے نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ انگلینڈ کے روی بوپارہ کے پاس تھا جنہوں نے ابتدائی چار اننگز میں 3 سنچریاں اسکور کی تھیں۔اس اننگز کے دوران بائیں ہاتھ کے بلے باز پاکستان کی جانب سے سب سے کم اننگز میں 4 سنچریاں بنانے والے بلے باز بھی بن گئے۔فواد عالم نے ٹیسٹ کی 18 اننگز میں 4 سنچریاں بنا کر یہ ریکارڈ بنایا جبکہ اس سے قبل یہ ریکارڈ سابق کپتان سلیم ملک کے پاس تھا جنہوں نے 24ویں اننگز میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا