ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں ریٹائرڈ پروفیسر کارتار دیوانی جنوری 2020 سے پرو وائس چانسلر کی سیٹ پر غیر قانونی قابض ہیں ریٹائرڈ ہونے کے باوجود یونیورسٹی سے ایڈوانس تنخواہ لے لیتے ہیں اور لاکھوں کی پنشن بھی لے رہیں ہیں

 
0
350

کراچی 21 مئی 2021 (ٹی این ایس): ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں ریٹائرڈ پروفیسر کارتار دیوانی جنوری 2020 سے پرو وائس چانسلر کی سیٹ پر غیر قانونی قابض ہیں ریٹائرڈ ہونے کے باوجود یونیورسٹی سے ایڈوانس تنخواہ لے لیتے ہیں اور لاکھوں کی پنشن بھی لے رہیں ہیں
ریٹائرڈ فرد کو تین عہدے ایک ساتھ دئے گئے ابھی حالیہ دنوں میں ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد دو عہدے لے لیے گئے لیکن صرف آرڈر کی حد تک اوجھا کیمپس اور لیب کے معاملات میں انکی بہرپور مداخلت جاری ہے سوا سال سے ہائیکورٹ سے کیس نمبر 243/2020 پر اسٹے لے کر پرو وائس چانسلر کے آفس میں بیٹھے ہیں ڈائریکٹر اوجھا کیمپس اور ڈائریکٹر ڈاؤ ڈائیگناسٹک ریسرچ اینڈ ریفرنس لیب کے چارج میں اوجھا کیمپس سے آئے دن موٹر سائیکل ، گاڑی کی بیٹریاں ، موبائل اور پانی کے نلکے چوری ہونا معمول ہےپرو وائس چانسلر نے اپنے خاص دوست افضال سعید کو ڈائیگناسٹک لیب میں لاکھوں روپے تنخواہ میں بھرتی کرایا جو صرف ہفتے میں دو دن دو گھنٹے کیلئے آتے ہیں افضال سعید نے ہی مخصوص کمپنی کا TLA لگوایا جس پر کمپنی سے نئی اووڈی گاڑی بطور کک بیکس رشوت میں ملی پرو وائس چانسلر کی سربراہی میں ڈائیگناسٹک کلیکشن لیب میں سامان ہی موجود نہیں ہوتا ایک دوسرے سے ادھار میں سامان لیا جاتا ہےکلیکشن لیبس سے سیکیورٹی گارڈز ہٹا دئیے گئے جس کے سبب لاکھو روپے کی ڈکیتیاں ہوتی رہی اور ایک لیب سے ڈاکو تجوری تک اٹھا کر لے گئےلیبس میں صفائ کے فقدان کے سبب مکھیاں ، مچھر اور دیگر حشرات اور گندگی کا ڈھیر لگا رہتا ہےاوجھا کیمپس میں قائم ملازمین کی کالونی میں بھی گندگی کے ڈھیر اور جگہ جگہ سیوریج کا گندا پانی بہتا دیکھا جاسکتا ہے، کالونی میں جنگلی درختوں کی کٹائ بھی نہیں کرائ جاتی نہ گھروں اور فلیٹوں میں مینٹینسس کا کام کرایا گیا پرو وائس چانسلر یونیورسٹی کے امور چھوڑ کر ملازمین میں لسانی تفریق کرانے کے ماہر ہیں اور کیمپس کو سیاسی اکھاڑہ بنانے پر تلے ہیں حالیہ دنوں میں ملازمین کے مطالبات کے حق میں بینرز اترواکر یونیورسٹی کا ماحول خراب کرنے اور وائس چانسلر کے نام کے سیاسی بینرز لگوا کر وائس چانسلر کو بدنام کرنے میں بھی کارتار دیوانی ملوث ہیں اوجھا کیمپس میں بڑی تعداد میں پرانا سامان نکال کر بغیر اوکشن جاننے والے افراد کو بیچنے میں ملوث ہیں جن میں گاڑیاں ، فرنیچر ، ہسپتال کا سامان و دیگر اشیاء شامل ہیں ان غیر قانونی کاموں پر نیب نے یونیورسٹی کو خط بھی تحریر کیا تھا لیکن ابھی تک ان کیخلاف کوئی کاروائ نہیں ہوئ پاک سیکیورٹی اور پرائم ایچ آر نامی کمپنیز کو بھاری نزرانے کے عوض ٹھیکہ دلانے میں بھی پیش پیش رہیں ہیں حالیہ دنوں میں یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں کینٹین کے ٹینڈرز کا اشتہار شائع ہوا ہے جس پر پرو وائس چانسلر اپنے منظور نظر لوگوں کو نوازنے میں لگے ہوئے ہیں ریٹائرڈ پرو وائس چانسلر صرف ایم فل ڈگری کی بنیاد پر سفارش پر سیٹ پر بیٹھے ہیں تدریسی عمل میں کوئ دلچسپی نہیں لیتے اور نہ ہی اتنی قابلیت ہیں کہ سیمینار یا پروگرام میں کسی موضوع پر بات کرسکیں