پاکستان خطے میں امن اور خوشحالی کے مشترکہ مقصد کے حصول کے لیے امریکہ کے ساتھ وسیع الابنیاد تعلقات چاہتا ہے،ترجمان

 
0
287

اسلام آباد 13 اگست 2021 (ٹی این ایس): ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن اور خوشحالی کے مشترکہ مقصد کے حصول کے لیے امریکہ کے ساتھ وسیع الابنیاد تعلقات چاہتا ہے۔

جمعہ کو ہفتہ وار بریفنگ میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان امریکہ کو قریبی دوست سمجھتا ہے،دونوں ملکوں کے قریبی باہمی تعاون کی تاریخ ہے، جس نے دونوں ممالک کے مفادات کو پورا کیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک کے افغان امن عمل سمیت متعدد اہم امور پر خیالات اور مفادات میں مماثلت پائی جاتی ہے۔

دونوں ملکوں سمجھتے ہیں کہ افغان تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور دونوں افغانستان میں امن دیکھنا چاہتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ دونوں افغان عوام اور افغان حکومتی سرپرستی میں افغانستان میں ایک جامع ، وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیے کے عمل کی حمایت کرتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ ہم لین دین کے تعلقات کے بجائے طویل المدتی ، وسیع البنیاد ، جامع اور باہمی فائدہ مند شراکت داری قائم کرنا چاہتے ہیں۔ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان صرف ایسے فیصلے اور ایسی پالیسیاں اپنائے گا جو ہمارے قومی مفاد میں ہوں اور جو خطے اور اس سے باہر امن اور خوشحالی میں کردار ادا کریں۔دوحہ میں پاکستان ، امریکہ ، چین اور روس کے خصوصی ایلچیوں سمیت توسیعی ٹرائیکا اجلاس کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ اجلاس کل 11 اگست کو دوحا میں منعقد ہوا۔

توسیعی ٹرائیکا کے اراکین نے افغانستان میں سکیورٹی کی بگڑتی صورتحال اور ایک جامع سیاسی تصفیے کے حصول اور افغانستان میں کئی دہائیوں سے جاری تنازع کے خاتمے کے لیے بین الافغان امن مذاکرات میں تیزی لانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کی قیادت میں اسلامی جمہوریہ افغانستان کے وفود اور ملا برادر کی قیادت میں طالبان نے توسیعی ٹرائیکا کے ساتھ بھی بات چیت کی۔

توسیعی ٹرائیکا ممالک نے بڑے پیمانے پر تمام افغان فریقوں پر زور دیا کہ 1- تشدد کو کم کرنے اور جنگ بندی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔2-افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں۔3- تمام افغان فریقوں کو اپنے امن منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر پیش کرنا چاہیے تاکہ سیاسی روڈ میپ کی طرف پیش رفت ہو۔4-تمام فریقوں کو انسانی حقوق کا احترام کرنے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث نہ ہونے کی ضرورت ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے توسیعی ٹرائیکا کے کردار کو اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان امن عمل کو تیز کرنے کے لیے اجتماعی کوششیں کرنے کے لیے اس پلیٹ فارم سے وابستہ رہے گا۔