تھانہ نصیر آباد کی حدود میں تشدد کا ایک اور واقعہ فیس بک پر خریدو فروخت نوجوان اسد اقبال کو مہنگا پڑ گیا

 
0
310

اسلام آباد 18 نومبر 2021 (ٹی این ایس): تھانہ نصیر آباد کی حدود میں تشدد کا ایک اور واقعہ فیس بک پر خریدو فروخت نوجوان اسد اقبال کو مہنگا پڑ گیا۔اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ موٹر سائیکل کے لین دین کے تنازع میں اسد اقبال کو اغواء کرکے چاکرا ڈیرے پر لے گئے۔ بدترین تشدد کا نشانہ بناڈالا برہنہ کرکے ویڈیو بناتے رہے،حالت غیر ہونے پر رات کو بارہ کے بعد تھانہ میں منتقل کر دیا،جہاں پر مجھ سے پیسے منگوائے گئے۔پوری رات حوالات میں بند رکھا گیا۔(تفصیلات کے مطابق)کچھ عرصہ قبل ولید نامی شخص سے میری بات فیس بک کے ذریعے ہوئی اور واٹس ایپ نمبر پر موٹرسائیکل کی ڈھائی لاکھ میں ڈیل ہوئی۔جس کو چیک کرنے کے بعد ایڈوانس مجھے ڈیڑھ لاکھ روپیہ دیا گیا۔بعد ازاں میں کسی مجبوری کی وجہ سے موٹر سائیکل نہیں دے پایا۔اور میں نے ان سے کہا کہ آپ اپنے پیسے واپس لے لو جس پر ولید نامی شخص نے مجھے کہا پیسے یا موٹرسائیکل آج ہی دو جس پر میں نے کہا کہ میں آج نہیں دے سکتا اگر پانچ تاریخ تک ٹائم دے دیا جائے۔جس پر وہ مان گئے اور کہا کہ آپ ہمیں اسٹامپ پیپر اور ایک چیک دے دو۔جس پر میں نے کہا ٹھیک ہے اور مجھے چوڑ چوک بلایا گیا۔جہاں پر تقریبا سات بجے تک مجھے انتظار کروایا گیا۔بعد ازاں ولید جس کے ساتھ تین گاڑیاں بھی تھی۔جن سے دس بارہ لڑکے اترے اور مجھے ہاتھ پکڑ کر گاڑی میں بٹھایا کہا کہ ہم ایجنسی کے بندے ہیں۔اور چاکرا وقار بٹ نامی شخص کے ڈیرے پر لے گئے۔جہاں پر مجھے تشدد کا نشانہ بنایا اور برہنہ کرکے ویڈیو بناتے رہے جب میری حالت غیر ہوئی تو مجھے وہ گاڑی میں ڈال کر ایک جگہ پر لے کر گئے اس وقت رات کے بارہ بج رہے تھے اور مجھے اسلام آباد کسی تھانے میں لے جایا گیا جہاں پر سب انسپکٹر علی نام کا شخص تھا جس کے ساتھ مل کر مجھ سے کبھی دو لاکھ کبھی ڈھائی لاکھ کی ڈیمانڈ کرتے رہے مجھے پوری رات حوالات میں رکھا کل دو بجے مجھ سے پیسے منگوائے گئے جو کہ میں نے اپنے بھائی کو کہہ کر ذیشان نامی شخص کے اکاؤنٹ میں ڈیڑھ لاکھ روپے بھجوایا اور رات سات بجے مجھے چھوڑا گیا جناب میرے ساتھ انتہائی ظلم اور زیادتی کی گئی ہے جس میں اسلام آباد پولیس اہلکار نے اس گروہوں کا پورا پورا ساتھ دیا جس بابت میں نے تھانہ نصیر آباد میں درخواست دی اور میڈیکل کے لئے مجھے ڈی ایچ اے ہسپتال میں میڈیکل کے لیے منتقل کیا گیا میری سی پی او راولپنڈی سے درخواست ہے کہ ایف آئی آر درج کرکے مجھے انصاف فراہم کیا جائے