خواتین پرتشددکی روک تھام کے عالمی دن کے موقع پرریڈزپاکستان اورسوشل ویلفیئر کے زیراہتمام دارالامان وہاڑی میں آگاہی تقریب اورآگاہی واک کاانعقادکیاگیا

 
0
252

وہاڑی 27 نومبر 2021 (ٹی این ایس): خواتین پرتشددکی روک تھام کے عالمی دن کے موقع پرریڈزپاکستان اورسوشل ویلفیئر کے زیراہتمام دارالامان وہاڑی میں آگاہی تقریب اورآگاہی واک کاانعقادکیاگیاتقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرگرام منیجرریڈزپاکستاں ڈاکٹرمظفرسعیدکاکہناتھاکہ صرف پاکستان میں ہی نہیں دنیابھرمیں خواتین پرتشددمعمول بن چکاہے۔خواتین لوگوں کے رویہ کی پرواہ کئے بغیرسوشل ورک کرکے خودکومنواسکتی ہیں خواتین صرف ہراسمنٹ کاشکارنہیں ہوتیں مردبھی ہراسمنٹ کاشکارہوتے ہیں ان کاکہناتھاکہ کم عمری کی شادی والی لڑکی کوجلدبچے پیداکرنے پرمجبورکرنابھی تشددہی کی شکل ہے خواتین اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے اپنے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہدکریں خواتین اپنے حقوق کے ساتھ ساتھ دوسروں کے حقوق کابھی خیال رکھیں تومعاشرہ پرسکون ہوسکتاہے۔

سپریٹنڈنٹ دارالامان مریم ظفرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گھریلوماحول کی وجہ سے اکثرخواتین عدم اعتمادسے دوچارہوجاتی ہیں معاشرہ میں لڑکی کے مقابلہ میں لڑکے کواہمیت دی جاتی ہے اب اس رویہ سے ہمیں نکلناہوگادارالامان میں آنے والی خواتین کے حالات سے لوگوں کوآگاہی دیناضروری ہے۔سماجی راہنمامس صبوحی حسن کاکہناتھاکہ تشددکی مختلف اقسام ہوتی ہیں سب سے سخت تشددذہنی ہراسمنٹ ہے بعض مردخواتین کوخاموش نظروں سے بھی تشددسے دوچارکریتے ہیں۔تشددکے خلاف خاموشی بھی تشددکی ہی ایک قسم ہے سیاسی وسماجی راہنماعظمی سلیم کاکہناتھاکہ خواتین صبر،برداشت اوربہادری کامظاہرہ کرکے بہت اچھی زندگی گزارسکتی ہیں۔جب خواتین اپنی منزل مقصودپرپہنچ جاتی ہیں توخودکومنوالیتی ہیں تومعاشرہ اس پرتشددکاسوچ بھی نہیں سکتاپاکستان تحریک انصاف کی حکومت خواتین کے حقوق کے حوالہ سے بہت کام کررہی ہےکوروناوائرس لاک ڈاؤن کے دوران خواتین پرتشددمیں اضافہ دیکھنے میں آیاہےکیونکہ کوروناوائرس کے دوران مردوں کی اکثریت بے روزگارہونے کی وجہ سے اپنی گھریلوخواتین پرتشددکاباعث بنے ہیں
۔ڈی ایس پی ہیڈکوارٹرروبینہ عباس کی نمائندہ فرحت خلیل نے کہاکہ جوخواتین تشددکے خلاف آوازبلندنہیں کرتیں وہ اپنی ذات پرتشددکررہی ہوتی ہیں۔وہاڑی میں اینٹی ہراسمنٹ سیل قائم ہے خواتین کی ذمہ داری ہے کہ تشددکے خلاف آوازبلندکریں۔ان کایہ بھی کہناتھاکہ ملازمت پیشہ خواتین کوبھی اپنے نہ صرف عام لوگوں کی طرف سے بلکہ محکمہ کے بعض لوگوں کی طرف سے بھی ہراسمنٹ کاسامنارہتاہے۔اینٹی ہراسمنٹ سیل خواتین کے تحفظ کاادارہ ہے لیکن خواتین اس ادارہ سے غلط فائدہ نہ اٹھائیں۔شکیلہ رانی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خواتین کووراثتی جائیدادسے محروم کرنابھی تشددکی شکل ہے خواتین اپنے جائزحقوق کے حصول کیلئے میدان عمل میں آئیں خواتین اپنی ضرورت کیلئے بائیک چلاناسیکھتی ہیں تواس کومعیوب سمجھاجاتاہے بائیک چلانے والی خواتین کہیں آنے جانے کیلئے مردکے کاموں سے فارغ ہونے کی انتظارسے بچ جاتی ہیں۔ڈسٹرکٹ کوآرڈی نیٹرریڈزپاکستان شائستہ نرگس نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وٹہ سٹہ کی شادیاں بھی تشددکاباعث بن جاتی ہیں کم عمری کی شادیاں بھی خواتین پرتشددکاسبب بنتی ہیں لیکن ضروری ہے کہ خواتین جذبات میں آکرغلط قدم اٹھانے سے بچیں مقررین کاکہناتھاکہ مردوخواتین اپنے اپنے حقوق کے دائرہ میں رہیں توپرتشدمعاشرہ کاخاتمہ ہوسکتاہے۔تقریب کے آخرمیں آگاہی واک بھی نکالی گئی جبکہ تقریب میں دارالامان میں مقیم خواتین کے علاوہ دیگرخواتین نے بھی شرکت کی#