آغا سراج درانی فیملی کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آگئی

 
0
134

اسلام آباد 03 دسمبر 2021 (ٹی این ایس): اسلام آباد سےگرفتاراسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی اور ان کی فیملی کے ارکان کے ڈکلیئر اور نان ڈکلیئر اثاثہ جات کی سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی مبینہ نیب کی رپورٹ سامنے آگئی ہے۔نیب کی رپورٹ کے مطابق آغا سراج درانی کی فیملی کی رکن سونیا درانی کے نام 23 لاکھ روپے مالیت کی ایک گاڑی اور دو کروڑ روپے مالیت کا ایک فلیٹ ہے، سونیا درانی کے نام زمزمہ ٹاور کمرشل لین میں بھی انوسٹمنٹ کی گئی جس کی مالیت 56 لاکھ سے زائد ہے۔نیب رپورٹ کے مطابق شاہانہ درانی کے نام کریسنٹ بے کراچی میں 2 کروڑ 69 لاکھ سے زائد مالیت کے فلیٹ کی انوسٹمنٹ کی گئی ہے، کوثر درانی کے نام بھی ایک کروڑ روپے کی انوسٹمنٹ اسلام اباد میں کی گئی، جبکہ انہی کے نام بھوربن سائرہ کوٹیج میں 25 لاکھ کی انوسٹمنٹ ہےاور ان کی 35 لاکھ روپے مالیت کی ایک گاڑی بھی ہے۔نیب رپورٹ کے مطابق آغا شہباز کے نام ڈی ایچ اے فیز 5 میں 200 اسکوائر یارڈ کا کمرشل پلاٹ ہے، آغا شہباز کے کمرشل پلاٹ کی مالیت 9 کروڑ 70 لاکھ روپے سے زائد ہے، آغا شہباز کے پاس ایک جیپ، ایک ہیمر اور ایک مرسیڈیز گاڑی ہےجبکہ جیپ کی مالیت 3 لاکھ، ہیمر گاڑی دو کروڑ 52 لاکھ سے زائد کی ہے۔
صنم درانی کے نام کریک وسٹا میں ایک اپارٹمنٹ میں انوسٹمنٹ کی گئی، نیب رپورٹ کے مطابق صنم درانی کی یہ انوسٹمنٹ 4 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی ہے، صنم درانی کے پاس 80 لاکھ مالیت کی لینڈ کروزر بھی موجود ہے، نیب رپورٹ کے مطابق صنم درانی کے پاس اس کے علاوہ 5 لاکھ کی ایک اور گاڑی بھی ہے۔آغا شہباز کا بینک کلوزنگ بیلنس 2 کروڑ 59 لاکھ سے زائد کا ہے، نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سارا درانی کے نام کریسنٹ بے کراچی میں انوسٹمنٹ کی گئی، سارا درانی کے نام انسوسٹمنٹ کی مالیت 2 کروڑ 67 لاکھ سے زائد ہے۔نیب رپورٹ کے مطابق ناہید درانی کے نام ڈی ایچ اے فیز فائیو میں ایک بنگلہ ہے جس کی مالیت 60 کروڑ 83 لاکھ سے زائد ہے جبکہ ناہید درانی کے نام ایبٹ آباد میں بھی ایک ولا ہے۔ ایبٹ آباد ولا کی مالیت 2 کروڑ 70 لاکھ روپے بنتی ہے، اُن کے نام مزید 2 گاڑیاں بھی سامنے آئی ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے آغاز سراج درانی کی درخواست ضمانت کیس کی سماعت میں حکم دیا کہ سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے سرینڈر کردیں، عدالتِ عظمیٰ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ سراج درانی پہلے سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کریں۔