گھیراؤ،محکمانہ ہڑتال اور شہر کو بند کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔ چوہدری محمد یٰسین

 
0
185

چوہدری محمد یٰسین ملک بھر کے محنت کشوں کا لیڈر ہے جسکی آواز بین الاقوامی سطح پر سنی جاتی ہے۔ اجمل بلوچ،کاشف چوہدری
سی ڈی اے کی تقسیم کے خلاف شانہ بشانہ جنگ لڑنے کو تیار ہیں۔ جاوید بلوچ،سید جہانگیر شاہ
صدارتی آرڈینینس کے خلاف مزدور یونین کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے میں علمائے کرام،تاجربرادری اور مزدور تنظیموں سمیت ہزاروں محنت کشوں کی شرکت۔

اسلام آباد 28 دسمبر 2021 (ٹی این ایس): سی ڈی اے مزدور یونین (سی بی اے) چوہدری محمدیٰسین گروپ کے زیر اہتمام آبپارہ چوک میں لوکل گورنمنٹ صدارتی آرڈینینس 2021کے خلاف پر امن احتجاجی مظاہرے کے انعقاد کے موقع پر علمائے کرام،تاجر برادری،مزدور تنظیموں اور صحافی برادری کے علاوہ سی ڈی اے کے ہزاروں مرد و خواتین محنت کشوں نے شرکت کی،احتجاجی مظاہرے سے پاکستان ورکرزفیڈریشن کے سیکرٹری جنرل اور قائد مزدور یونین چوہدری محمد یٰسین،تاجر رہنماء اجمل بلوچ،کاشف چوہدری،علمائے کرام کے سید جہانگیر شاہ،واپڈا ہائیڈروالیکٹرک ورکر یونین کے جاوید بلوچ،اوجی ڈی سی ایل یونین کے اعجاز بخاری،محکمہ تعلیم کے ملک اظہر اعوان،ملک داؤد خان،پمز ہسپتال پیرامیڈیکل سٹا ف کے شاہد خٹک،میونسپل لیبر یونین (سی بی اے) کے راجہ مجید،سی ڈی اے آل آفیسرایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد اشرف مغل، سید امیر حسین شاہ کاظمی سمیت سی ڈی اے مزدور یونین کے عہدیداران نے خطاب کیا،علمائے کرام،تاجر رہنماؤں اور لیبر لیڈروں نے اپنے خطاب میں کہا کہ سی ڈی اے کے ملازمین کی انتھک محنت اور جدوجہد کی وجہ سے اسلام آباد جیسا خوبصورت شہر بین الاقوامی سطح پر اپنی پہچان رکھتا ہے لیکن موجودہ حکومت نے پارلیمنٹ کے ہوتے ہوئے صدارتی آرڈیننس لاکر سی ڈی اے جیسے قومی ادارے کے ملازمین سمیت اس شہر کے دیگر شعبوں میں کام کرنے والے ملازمین کے خلاف اس آرڈینینس کی آڑ میں ایسے اقدامات اٹھائے جو اس شہر کے کسی بھی سٹیک ہولڈر کو قبول نہیں،اس صدارتی آرڈینینس کی آڑ میں سی ڈی اے جیسے قومی ادارے اور اسکے ملازمین کو تقسیم کرنے کے خلاف ہم سی ڈی اے مزدور یونین کی قیادت اور کارکنوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،لیبر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ چوہدری محمد یٰسین پورے پاکستان کے مزدوروں کے لیڈر ہیں اور انکی آواز کو بین الاقوامی سطح پر سناجاتا ہے،

چوہدری محمدیٰسین اس آرڈینینس کے خلاف جو بھی جدوجہد کریں گے ہم تمام لوگ ان کی آواز پر لبیک کہیں گے،تاجر رہنماؤں نے کہا کہ ماضی میں بھی اسلام آباد جیسے خوبصورت شہر کو بلدیاتی اداروں کے حوالے کیا گیا جس کی وجہ سے اسلام آباد جیسا خوبصورت شہر بدصورتی کا نمونہ پیش کرنے لگا،ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں چیئرمین سی ڈی اے عامر علی احمد اور انکی ٹیم میں شامل ممبر فنانس رانا شکیل اصغر،ممبر ایڈمن عامر عباس خان اور ممبر انجینئرنگ منور عباس اور سی ڈی اے ملازمین کی انتھک محنت سے ایک بارپھر یہ شہر سرسبز و شاداب اورروشن آنے لگا جو اندھیروں میں ڈوب چکا تھا اور آج اس شہر میں بڑے میگا پراجیکٹ شروع ہو چکے ہیں اور اسلام آباد کے شہری وزیر اعظم،چیئرمین سی ڈی اے سے گزارش کرتے ہیں کہ سی ڈی اے جیسے قومی ادارے کو کسی صورت تقسیم نہ کیا جائے اور پندرہ ہزار محنت کشوں کے حقوق کو تحفظ فراہم کیا جائے،مظاہرے سے پاکستان ورکرز فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل اور قائد مزدورچوہدری محمد یٰسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ظالمانہ صدارتی آرڈینینس کے خلاف ہم عدالتوں سے لے کر سڑکوں تک عملی جدوجہد کا فیصلہ کر چکے ہیں اور اس آرڈینینس کے خلاف پارلیمنٹ کا گھیراؤ،محکمانہ ہڑتال اور شہر کو بند کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے،ہم نے پہلے بھی جمہوریت کی پاسداری کرتے ہوئے اس ملک کے جمہوری نظام کو مضبوط کرنے کی خاطر بلدیاتی نمائندوں کو خوش آمدید کہا لیکن جب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015کی آڑ میں ہمارے قومی ادارے سی ڈی اے کے ملازمین اوراسکے اثاثوں کو تقسیم کرنے کی بات آئی تو ہم نے اس فیصلے کے خلاف عدالتوں سے لے کر سڑکوں تک جدوجہد کی اور مزدور یونین کی رٹ پٹیشن 2203/2016نے سی ڈی اے کے محنت کشوں کے مستقبل کو محفوظ بنایا اور موجودہ حکومت کے دور میں 4جون 2019کو کیبنٹ نے جب سی ڈی اے کی بیشتر ڈائریکٹوریٹس کو دیگر منسٹریوں میں ٹرانسفر کرنے کے حوالے سے لیٹر جاری کیا تو مزدور یونین نے رٹ پٹیشن 1593/2019عدالت میں دائر کر کے ایک بار پھر اس ادارے پر شب خون مارنے کی کوشش کو ناکام کر چکی ہے لیکن آج پارلیمنٹ کے ہوتے ہوئے موجودہ حکمرانوں نے ظالمانہ صدارتی آرڈینینس جاری کرکے نہ صرف سی ڈی اے ملازمین بلکہ اس شہر میں کام کرنے والے دیگر اہم شعبوں کو بھی طبل جنگ بجانے پر مجبور کر دیا،بطور سیکرٹری جنرل پاکستان ورکرز فیڈریشن آج آبپارہ چوک میں ہونے والے پر امن احتجاج کو بین الاقوامی دنیا براہ راست بغور دیکھ رہی ہے اور انھوں نے مجھے پیغام بھیجوایا ہے کہ ہم سی ڈی اے کے محنت کشوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کو فوری خطوط ارسال کر رہے ہیں کہ اس ظالمانہ آرڈینینس کو فی الفور واپس لیا جائے،چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ سی ڈی اے ایک قومی ادارہ ہے اوراس میں کام کرنے والے پندرہ ہزار محنت کش دراصل پندرہ ہزار خاندان ہیں جو اس شہر کے میزبان ہیں جنہوں نے اس شہر کو بین الاقوامی دنیا کا خوبصورت دارلحکومت بنانے میں اپنا اہم کرداراداکیا،میرے انوائرمنٹ او رسینی ٹیشن میں کام کرنے والی مسیحی برادری پہلے ہی انتظامیہ کی ظالمانہ رویے کا شکار ہے،میں حکومت الوقت،وزیر اعظم پاکستان اور ارباب اختیار سے یہ اپیل کرتا ہوں کہ انوائرمنٹ اور سینی ٹیشن میں ہفتے کی چھٹی،ملازمین کے بچوں کی بھرتی،پلاٹوں کی الاٹمنٹ جیسے مسائل کو فی الفور حل کرنے کے ساتھ ساتھ اس ظالمانہ آرڈینینس کو واپس لیا جائے،مزدور یونین نے ہمیشہ مذاکرات پر یقین رکھتے ہوئے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے اپنا اہم کرداراداکیا لیکن میرے محنت کشوں نے گزشتہ ریفرنڈ م میں مزدور یونین ایک تاریخی کامیابی سے ہمکنار کیا،میراجینامرنا مزدوروں کے لیے اور میں اپنے محنت کش کے حقوق اور ان کے مفادات کے تحفظ کی خاطر کسی بھی آخری حد تک جانے کو تیار ہوں،مظاہرے کے شرکاء نے اپنے قائد چوہدری محمد یٰسین کو یہ یقین دلایا کہ انکی آواز پر ہم اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہانے کو تیار ہیں۔