نواز شریف عہدے سے ہٹنے کے باوجود پاکستانی عوام کے مقبول ترین لیڈر ہیں ، مسلم لیگ (ن) سندھ اور کراچی کے رہنماؤں کا خطاب

 
0
331

کراچی جولائی 30(ٹی این ایس ) پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ میاں محمد نواز شریف وزیراعظم کے عہدے سے ہٹنے کے باوجود پاکستانی عوام کے مقبول ترین لیڈر ہیں۔ نواز شریف نے پہلے بھی اپنے اوپر قائم مقدمات کا عدالتوں میں سامنا کیا ہے اور آئندہ بھی اپنے خلاف مقدمات کا عدالتوں میں سامنا کریں گے۔ نواز شریف کے اوپر کرپشن کے کوئی الزامات نہیں ہیں۔ نواز شریف عدالتوں سے سرخرو ہوں گے۔2018ء کے انتخابات میں بھی مسلم لیگ (ن) پورے ملک سے کامیابی حاصل کرے گی اور نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیراعظم بنیں گے۔ عمران خان، شیخ رشید اور دیگر سیاسی جماعتیں کتنا ہی جشن منالیں ان کے رونے کے دن بھی قریب آنے والے ہیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ عمران خان کے خلاف جو کیس اعلیٰ عدالتوں میں چل رہا ہے، اس میں وہ بھی نااہل ہوجائیں گے، نواز شریف کی حمایت میں پورے سندھ میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔ عبوری وزیراعظم شاہد خاقان عباسی منتخب ہونے کے بعد اور اس کے بعد میاں محمد شہباز شریف بھی آئینی تقاضوں کو پور اکرتے ہوئے جب وزیراعظم مقرر ہوں گے تو وہ بھی نواز شریف کی پالیسیوں کو جاری رکھیں گے اور نواز شریف نے ملک سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور دیگر جو عوام سے وعدے کئے ہیں ن لیگ کی حکومت انہیں ہر صورت میں پورا کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) سندھ کے بابر سرفراز خان جتوئی، سینئر نائب صدر علی اکبر گجر، کراچی ڈویژن کے صدر منور رضا اور سیکریٹری جنرل طارق نذیر نے اتوار کو نے مسلم لیگ (ن) کے تحت سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے اظہار یکجہتی کے لئے مسلم لیگ ہاؤس کارساز سے کراچی پریس کلب تک نکالی جانے والی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریلی میں مسلم لیگ (ن) کراچی کے سیکریٹری اطلاعات ناصر محمود، میڈیا کوآرڈینیٹر عبدالحمید بٹ، رہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مسلم لیگی کارکنان نے پارٹی کے جھنڈے اور نواز شریف کی تصویریں اٹھا رکھی تھیں اور وہ نواز شریف کے حق میں نعرے بازی کررہے تھے۔ مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر بابو سرفراز جتوئی نے کہا کہ عدالتی فیصلے پر ہمیں تحفظات ہیں تاہم ہم سپریم کورٹ کا احترام کرتے ہیں اور نواز شریف کی یہ پالیسی ہے کہ وہ ملک میں جمہوریت کی مضبوطی چاہتے ہیں۔ موجودہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ افسوس سے یہ کہنا پڑرہا ہے کہ میاں نواز شریف کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹایا گیا۔ وہ کرپٹ نہیں ہیں۔ اگر وہ عہدہ نہ چھوڑتے تو امریکہ سے ڈالر قبول کرلیتے لیکن انہوں نے امریکی ڈالر کو ٹھکرادیا اور پاکستان کی محبت کو لازم رکھا۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء سے اب تک نواز شریف 4 چار سال تک وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہے۔ ان کے اس دور میں ملک میں بڑی تعداد میں بجلی کے کارخانے لگ رہے تھے۔ ملکی معیشت مضبوط ہورہی تھی۔ ملک خوشحالی کے دور میں داخل ہورہا ہے۔ عدالتی فیصلے کے بعد نواز شریف وزیراعظم کے عہدے سے ہٹ تو گئے ہیں لیکن وہ عوام کے دلوں میں زندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان، شیخ رشید، پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتیں کتنا ہی جشن منالیں اور شور مچالیں لیکن وہ یہ یاد رکھیں کہ 2018ء میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہی بنے گی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ نواز شریف کی حمایت میں پورے سندھ میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔ اس موقع پر علی اکبر گجر، منور رضا، طارق نذیر اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف ملک کی سب سے بڑی جماعت کے سربراہ ہیں۔ اگر نواز شریف وزیراعظم نہیں نہیں تو کیا ہوا۔ عبوری وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اس کے بعد شہباز شریف وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد ملکی ترقی کے سفر کو نواز شریف کی پالیسیوں کے مطابق جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے کراچی میں امن بحال کیا او رکراچی کی ترقی کے لئے منصوبے شروع کئے۔ اسی طرح سندھ کی ترقی کے لئے بھی ن لیگ کی حکومت کام کررہی تھی لیکن سندھ کی صوبائی حکومت صرف کرپشن کے سوا عوام کی فلاح وبہبود کے لئے کوئی کام کرتی نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات میں سندھ میں پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کو عوام مسترد کردیں گی۔