اطلاعات کمیٹی، گزشتہ دور حکومت میں دیئے گئے اشتہارات کی تفصیلات طلب

 
0
126

اسلام آباد 12 جنوری 2022 (ٹی این ایس): سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کمیٹی کو پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا میں 2013 – 2018 اور 2018 سے اب تک کی مدت کے لیے، جبکہ سال 2008 سے 2013 تک صرف پرنٹ میڈیا کو وفاقی حکومت کی طرف سے اشتہاری مہموں پر خرچ کی گئی رقم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ قائمہ کمیٹی نے کہا کہ کچھ چینلز جو کہ ٹاپ کیٹیگری کی لسٹ میں ہیں انہیں 2013-2018 کے دوران دوسرے چینلز کے برعکس کم اشتہارات دیئے گئے۔ اتنے بڑے تضادات پر منسٹری کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ ان تضادات کی وجہ سامنے لائی جائے۔ چیرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا کہ 2008-2013 کی تفصیلات متعلقہ محکموں (جنہوں نے اشتہارات دیئے)سے حاصل کر کے کمیٹی کو دی جائیں۔ اگلی میٹنگ میں مذہبی، سپورٹس، انٹرٹینمنٹ اور دیگر کیٹگریز کے چینلز پر اشتہارات دینے کی پالیسی کمیٹی کو دی جائے نیوز کے علاوہ باقی چینلز سرکاری آگاہی مہم سے محروم کیوں ہیں؟ چینلز کو جلد از جلد بقایا جات دینے کے میکینزم کو بہتر بنایا جائے۔ جو چینلز ملازمین کو تنخواہیں نہیں دیتے انکے اشتہارات بند کئے جائیں اور انکی تفصیلات PFUJ, PBA, APNS نے ملکر منسٹری کو فراہم کرنے کے ارادہ کیا ہے۔ شعیب اختر اور نعمان نیاز کے معاملے پر رپورٹ ابھی تک سامنے نہیں لائی گئی۔ اگلی میٹنگ میں PTV اور دونوں کو میٹنگ بلایا جائے گا۔ دونوں میں اگر صلح ہو گئی ہے تو دونوں ابھی تک آف ایئر کیوں ہیں؟ ۔دونوں میں اگر معاملہ طے ہو گیا ہے تو پھر دونوں کے ساتھ ایک جیسا سلوک کیوں نہیں۔ کمیٹی رپورٹ کا جائزہ لے گی اور دونوں فریقین شعیب اختر اور نعمان نیاز کو سنے گی۔ کمیٹی کا اگلا اجلاس اگلے ہفتے ہو گا۔ اشتہارات دینے، رقوم کی ادائیگی، چینلز کی ریٹنگ اور اشتہارات سے GRPs حاصل کرنے کی مکمل پالیسی کمیٹی کے سامنے لائی جائے۔ کمیٹی۔ انصاف کے تقاضے پورے ہونے چاہئیں۔