ن لیگ کے اکائونٹس سے سپریم کورٹ کے بینچ پر مسلسل تنقیدی حملے ہو رہے ہیں، عمران خان نے اگر اپوزیشن کے خلاف احتجاج کی کال دی تو انہیں اپنے گھروں میں رہنا مشکل ہو جائے گا، پی ٹی آئی کے رہنما چوہدری فواد حسین کی میڈیا سے گفتگو

 
0
982

اسلام آباد 04 اپریل 2022 (ٹی این ایس): پاکستان تحریک انصاف کے رہنما چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ ن لیگ کے اکائونٹس سے سپریم کورٹ کے بینچ پر مسلسل تنقیدی حملے ہو رہے ہیں، اپوزیشن نے سپریم کورٹ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی، عمران خان نے اگر اپوزیشن کے خلاف احتجاج کی کال دے دی تو انہیں اپنے گھروں میں رہنا مشکل ہو جائے گا، پاکستان کا مفاد اس میں ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ اپوزیشن کہہ رہی تھی کہ شہزاد اکبر ملک چھوڑ گئے ہیں، شہزاد اکبر آج بھی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے آئین کی دھجیاں اڑانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، 22 لوگوں کو انہوں نے ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے اپنے ساتھ شامل کیا، کیا یہ آئین کا حصہ تھا؟۔

چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پاکستان کے عوام الیکشن کے لئے تیار ہیں۔ کوئی سیاسی جماعت کبھی بھی الیکشن سے راہ فرار اختیار نہیں کرتی لیکن اپوزیشن کی جماعتیں الیکشن سے راہ فرار اختیار کر رہی ہیں، اپوزیشن کی جماعتیں الیکشن اور عوام سے کیوں بھاگ رہی ہیں؟۔

چوہدری فواد حسین نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ہم آگے بڑھیں گے لیکن اگر سپریم کورٹ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی تو ہم مزاحمت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے خط کی تفصیلات عوام کے سامنے نہیں رکھیں لیکن اس پر ہم نے پارلیمانی سکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بلایا اور اپوزیشن رہنمائوں کو اس میں شرکت کی دعوت دی لیکن انہوں نے شرکت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں غد اری کے سرٹیفیکیٹ بانٹنا نہیں چاہتے، اس پر جتنی کم بات ہو اتنا بہتر ہے۔

چوہدری فواد حسین نے کہا کہ شہباز شریف نے آج کہہ دیا ہے کہ وہ نگران سیٹ اپ کے لئے پراسیس کا حصہ نہیں بنیں گے، نگران سیٹ اپ کے لئے صدر کی جانب سے لکھے گئے خط پر ہم نے اپنے دو نام بھجوا دیئے ہیں،

شہباز شریف اگر وزیراعظم کے لئے نام نہیں دیتے تو ان میں سے ایک نام فائنل ہو جائے گا، شہباز شریف مشاورت کا حصہ نہیں بنتے تو یہ ان کی اپنی مرضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورا ملک الیکشن کے لئے تیار ہے، 90 روز کے اندر الیکشن ہونے ہیں۔