اسلام آباد 09 اپریل 2022 (ٹی این ایس): قومی اسمبلی اجلاس میں شاہ محمود قریشی کا اظہارخیال، انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کا دفاع کرنا ہمارا فرض ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئینی، جمہوری انداز میں تحریک کا دفاع کرنے کا حق رکھتے ہیں، آئین شکنی پہلے کبھی کی نہ آئندہ کریں گے، شاہ محمودقریشی وزیراعظم نے کل کہا مایوس ہیں مگرعدالتی فیصلہ تسلیم کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے 3اپریل کی ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیے جانے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح ساڑھے دس بجے دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کا تحریری حکم نامہ موصول ہونے کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ڈپٹی اسپیکر کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کا حکم نامہ واپس لے لیا اور اب قومی اسمبلی کااجلاس صبح دوبارہ ساڑھے 10 بجے ہو گا۔
قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ شامل ہے اور آرٹیکل 95 کے تحت اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی قرارداد پر وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہو گی۔
تاہم دوسری جانب یہ خبریں سامنے آئیں کے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیے جانے کے بعد آج قومی اسمبلی کے اجلاس کیلئے حکومتی حکمت عملی تیارکرلی گئی جس میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس، شہبازشریف کا اظہار خیال
حکومتی ذرائع کے مطابق حکومتی ارکان کو زیادہ وقت بات کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئیں ہیں جبکہ کہا گیا ہے کہ حکومتی ارکان خط کو بنیاد بنا کر اپوزیشن پر تنقید کریں۔
اس کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات و قانون فواد چوہدری نے تحریک عدم اعتماد پر اگلے ہفتے ووٹنگ کرانے کا عندیہ دیا ہے اور کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ اگلے ہفتے تک جا سکتی ہے۔













