مہنگائی ;ن لیگ اور پی ٹی آئی ادوارکی قیمتوں کا چارٹ جاری

 
0
159

اندر کی بات ؛کالم نگار؛اصغرعلی مبارک

اسلام آباد 18 مئی 2022 (ٹی این ایس): وراثت میں ملی مہنگائی کے بعد پی ڈی ایم کی قومی حکومت نے عوامی مسائل کم کرنےکیلئے دن رات کام شروع کررکھاہے جسکے ثمرات جلد آنا شروع ہوجائیں گےکیونکہ حکومت بخوبی جانتی ہےکہ اگر مہنگائی کاجن بوتل میں بندنہ کیاتوانکا حال بھی پی ٹی آئی حکومت جیسا ہوسکتاہے۔عوام سب جانتے ہیں، اپنے مجرم کو پہچانتے ہیں، پی ڈی ایم ااتحادی حکومت کانیا نعرہ ہی سہی ۔۔مگر یہ حقیقت کے بہت ہی قریب ہے عوام جانتی ہے تحریک انصاف حکومت کے دوران عوام کو مہنگائی چکی میں بری طرح پیس کررکھ دیا گیا۔بے روزگاری ۔مہنگائی۔لوڈشیڈنگ کی ماری عوام کیلئے میاں شہباز شریف کی حکومت کسی معجزے سےکم نہیں۔۔موجودہ حکومت نے پہلے دن سے عوامی مسائل کم کرنےکیلئے انقلابی اقدامات اٹھائے جس پر عوام مشکور و مطمئن نظر آتے ہیں۔۔ حکومت ورثے میں ملنے والے معاشی چیلنجوں پر قابو پانے کیلئے اقدامات کررہی ہے اوراس حوالہ سے مختلف ڈھانچہ جاتی اصلاحات پرکام ہورہاہے عوام سب جانتے ہیں، اپنے مجرم کو پہچانتے ہیں،


ن لیگ اور پی ٹی آئی ادوارکی قیمتوں کا چارٹ جاری کر دیا ہےاسلام ہمیں انسانی حقوق اور بنیادی مسائل حل کیے جانے کا درس دیتا ہے حقوق اللہ تو معاف ہو جائےں گے حقوق العباد معاف نہیں ہو سکتے آج کے دورے حاضر میں مظلوم عوام کے بنیادی مسائل زندہ رہنے کیلئے ضروریات زندگی بجلی گیس پینے کا صاف پانی روزگار روٹی کپڑامکان صحت و تعلیم کسی بھی ترقی یافتہ ممالک کا دارو مدار ملک کی حکمران جما عت پر عائد ہوتا ہے وہ اپنی عوام کو مسائل جیسے خطرات سے دو چار عوام کی مشکلات کو حل کرے اور ضروریات زندگی کی تمام تر مشکلات دور کرنے میں حکومتی مشنری کو بر وقت استعمال کرتے ہوئے مظلوم عوام کے مسائل حل کریں ہر آنے والی حکمران جماعت عوامی مسائل حل کرنے کے سیاسی دعوے اور وعدے عوام سے کرتی ہے مگر وعدے وفا نہیں کرتی پاکستانی عوام کے مسائل پیدا کرنے کی زمہ داری حکمران جماعتوں پر عائد ہوتی ہے آج تک نہ ہی سول حکمرانوں نے اور نہ ہی فوجی حکمرانوںنے عوامی مسائل حل کرنے کی کوشش کی ہے جسکی بنا پر عوامی بنیادی مسائل میں دن بدن اضافہ چلا آ رہا ہے عوامی مسائل کو جنم دینے والی حکمرانوں کی وجہ کرپشن اور سیاسی اختلافات اور اختیارات و ا قتدار کی جنگ کی وجہ سے عوامی مسائل سُست روی کا شکار چلے آرہے ہیں حکمران واپوزیشن جماعتیں خواب غفلت سے بیدار ہونے کو تیار نہیں ،جس کی وجہ سے عوام مشکلات کا شکار ہیں..مہنگائی۔لوڈشیڈنگ کی ماری عوام کیلئے موجودہ حکومت کا نعرہ عوام سب جانتے ہیں، اپنے مجرم کو پہچانتے ہیں،حقیقت کے بہت ہی قریب ہے عوام جانتی ہے تحریک انصاف حکومت کے دوران عوام کو مہنگائی چکی میں بری طرح پیس کررکھ دیا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے ن لیگ اور پی ٹی آئی ادوارکی قیمتوں کا چارٹ جاری کر دیا ہےاپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ عوام سب جانتے ہیں ، اصل معاشی تباہی، بے روزگاری اور بھوک کا مجرم عمران خان ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے اپنے ٹویٹ میں 2018ء میں مسلم لیگ (ن) اور 2022ء میں پی ٹی آئی کے دور حکومت کے دوران ملکی ترقی کے حوالے سے اعداد و شمار کا گراف بھی شیئر کیا۔ عوام سب جانتے ہیں، اپنے مجرم کو پہچانتے ہیں، عنوان کے ساتھ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے ادوار میں معاشی، اقتصادی اور اشیاء کی قیمتوں کا موازنہ جاری کر دیا ہے موازنہ میں یہ بتایاگیا کہ معاشی تباہی کا چہرا صرف عمران خان ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عوام سب جانتے ہیں، اپنے مجرم کو پہچانتے ہیں، معاشی تباہی کا چہرا صرف عمران خان ہیں، نواز شریف اور شہباز شریف کے دور میں ہمیشہ مہنگائی اور کرپشن کم ہوئی، نواز شریف، شہباز شریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ عوام کو ریلیف دیا ہے، عمران خان کے معاشی جرائم کی سزا پاکستان کے عوام کو نہیں دینا چاہتے۔اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پٹرول کی قیمت بڑھانا آسان ہے لیکن ہم عوام کومزید تکلیف سے بچانا چاہتے ہیں، عوام مزید غریب نہ ہوں، ان پر مزید بوجھ نہ پڑے، اس لئے پٹرول کی قیمت نہیں بڑھا رہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اپنے معاشی جرائم کا بوجھ اٹھانا اور جواب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھانا مسلم لیگ (ن) کی روایت اور اس کے منشور کے خلاف ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، لوڈ شیڈنگ ختم کی، مہنگائی کم کی۔ انہوں نے کہا کہ مہنگا آٹا، مہنگی گیس، مہنگی بجلی، مہنگی دوائی کا حساب عمران خان کو دینا پڑے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے حکومتی ادوار میں معاشی، اقتصادی اور اشیاء کی قیمتوں کا موازنہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف دور میں ڈالر 116 روپے تھا جسے عمران خان نے 189 روپے پر پہنچا دیا۔انہوں نے کہا کہ 1947ء سے 2018ء تک تمام حکومتوں نے مل کر 71 سال میں 24 ہزار 953 ارب روپے قرض حاصل کیا، اس کے برعکس عمران خان نے صرف ساڑھے تین سالوں میں قرض کو 42 ہزار 745 ارب روپے تک بڑھا دیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف نے قومی ترقی کی شرح 6.1 فیصد پر پہنچائی، عمران خان نے پہلے اسے منفی میں پہنچایا اور اب 4 فیصد متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں مہنگائی 3.9 فیصد تھی، عمران نے اسے 13 فیصد پر پہنچایا۔ نواز شریف دور میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 700 روپے کا تھا جو عمران خان کے دور میں 1100 روپے کا ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف دور میں چینی 52 روپے فی کلو تھی جو عمران خان کے دور میں 120 روپے فی کلو ہوئی۔ نواز شریف دور میں گھی 151 روپے کلو تھا، عمران خان کے دور میں 470 روپے کلو ہو گیا۔ نواز شریف دور میں بجلی کی فی یونٹ قیمت 11 روپے تھی جو عمران خان کے دور میں 24 روپے ہو گئی۔ نواز شریف دور میں گیس کی قیمت 600 روپے ایم ایم بی ٹی یو تھی جو عمران خان کے دور میں 1400 روپے ایم ایم بی ٹی یو ہو گئی۔اسی طرح نواز شریف دور میں کھاد کی بوری کی قیمت 1380 روپے تھی جو عمران خان کے دور میں 3 ہزار روپے تک فروخت ہوئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں مالی خسارہ 2260 ارب روپے تھا جو عمران خان نے 5600 ارب روپے پر پہنچا دیا جبکہ تجارتی خسارہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں 30.9 ارب ڈالر تھا جو عمران خان کے دور میں 43 ارب ڈالر پر پہنچ گیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس 11.1 فیصد تھا یعنی ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا۔ عمران خان کے دور میں جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس کم ہو کر 9.2 فیصد پر آ گئے۔مسلم لیگ (ن) کے دور میں بے روزگاروں کی تعداد کم ہو کر 35 لاکھ رہ گئی تھی جبکہ عمران خان کے دور میں 60 لاکھ مزید لوگ بے روزگار ہوئے اور کل تعداد 95 لاکھ ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف دور میں پاکستان میں کرپشن کم ہوئی، عالمی درجہ بندی میں پاکستان 117 نمبر پر آ گیا۔ عمران خان کے دور میں کرپشن کے ریکارڈ ٹوٹے، عالمی درجہ بندی میں پاکستان 23 پوائنٹس اوپر گیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بتائیں ! پاکستان میں کرپشن کیوں بڑھی، 117 سے پاکستان 140 نمبر پر کیوں گیا؟ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی الیکشن نہیں ملک میں صرف انتشار چاہتی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان جمہوری ملک ہے، اس میں قومی سیاسی عوامی جماعتیں ہیں، ان کی مشاورت سے انتخابات کا فیصلہ ہوگا۔ عمران خان اور ان کی جنتری پاکستان میں ایک شخص، ایک جماعت اور ایک سوچ کی حکمرانی چاہتے ہیں، یہ نہیں ہوگا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک جماعت کی حکمرانی کا مطلب فسطائیت اور آمریت ہوتا ہے، یہ بیان اسی منفی غیر جمہوری سوچ کا اظہار ہےاس گراف کے مطابق 2018ء میں ڈالر کی قیمت 116 روپے تھی جو 2022ء میں بڑھ کر 189 روپے ہو گئی۔ قومی ترقی کی رفتار 6.1 فیصد سے کم ہو کر 4 فیصد (متوقع)، مہنگائی 3.9 فیصد سے بڑھ کر 13 فیصد، غذائی مہنگائی 2.3 فیصد سے بڑھ کر 15 فیصد، آٹا 20 کلو 700 روپے سے بڑھ کر 1100 روپے، چینی فی کلو 53 روپے سے بڑھ کر 90 روپے، گھی فی کلو 151 روپے سے بڑھ کر 470 روپے، بجلی فی یونٹ 11 روپے سے بڑھ کر 25 روپے، گیس 600 روپے ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھ کر 1400 روپے ایم ایم بی ٹی یو، یوریا بوری کی قیمت 1380 روپے سے بڑھ کر 1918 روپے (3 ہزار روپے میں بھی فروخت ہوئی)، مالی خسارہ 2260 ارب روپے سے بڑھ کر 5600 ارب روپے (متوقع)، تجارتی خسارہ 30.9 ارب ڈالر سے بڑھ کر 43 ارب ڈالر، جی ڈی پی اور ٹیکس کا تناسب 11.1 فیصد سے بڑھ کر 9.2 فیصد، حکومتی قرضہ 1947ء سے لے کر 2018ء تک 24953 ارب روپے سے بڑھ کر ساڑھے تین سال میں 42745 ارب روپے، بے روزگاروں کی تعداد 35 لاکھ سے بڑھ کر 95 لاکھ روپے ہو گئی یعنی ملک میں 60 لاکھ بے روزگاروں کا اضافہ ہوا۔اسی طرح ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس رینکنگ 117 سے 140 ہوئی، کرپشن میں 23 فیصد اضافہ ہوا۔ چار سال میں غربت کی لکیر سے نیچے افراد کی تعداد میں 2 کروڑ افراد بشمول1.3 کروڑ بچوں کا اضافہ ہوا۔ عوام سب جانتے ہیں، اپنے مجرم کو پہچانتے ہیں، حقیقت کے بہت ہی قریب ہےکیونکہ حکومت بخوبی جانتی ہےکہ اگر مہنگائی کاجن بوتل میں بندنہ کیاتوانکا حال بھی پی ٹی آئی حکومت جیسا ہوسکتاہے۔۔۔۔