پنجاب میں اتحادی حکومت کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آنے لگے

 
0
91

اسلام آباد 03 جون 2022 (ٹی این ایس): پنجاب حکومت کی جانب سے بلدیاتی قانون میں ترمیم کیلئے قائم کی جانے والی کمیٹی سے اتحادی جماعت پیپلزپارٹی کو فارغ کردیا گیا۔

پنجاب میں اتحادی حکومت کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آنے لگے، تین روز بعد بھی پیپلز پارٹی کے وزرا کو محکمے الاٹ نہ ہوئے جب کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی قانون میں ترمیم کے لیے قائم کی جانے والی کمیٹی سے پیپلز پارٹی کو فارغ کردیا۔30 مئی کو وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر قائم ہونے والی کمیٹی کی سربراہی سردار اویس لغاری کر رہے ہیں۔ کمیٹی میں مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی ملک احمد خان، سمیع اللہ خان، معظم شیر، ذیشان رفیق اور عطا تارڑ شامل ہیں۔کمیٹی میں ن لیگ سے تعلق رکھنے والے سابق لارڈ میئر کرنل مبشر، ن لیگ کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے سابق ضلعی میئر اور گوجرانولہ سے تعلق رکھنے والے یونین کونسل کے چیئرمیننز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

کمیٹی میں ن لیگ کے وکلا، ونگ کے نمائندے اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی شامل ہیں۔پیپلز پارٹی نے کمیٹی میں علی حیدر گیلانی اور مخدوم عثمان کے نام دئیے تھے۔ کمیٹی نے پانچ جون کو بلدیاتی قانون میں ترمیم کے حوالے سے اپنی ابتدائی رپورٹ وزیراعلی کو پیش کرنی ہے۔ کمیٹی کو 8 نکاتی ایجنڈے پر کام کرنا ہے۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے بلدیاتی قانون میں ترمیم جیسی اہم کمیٹی میں شامل نہ کرنے پر وزیراعلی آفس سے احتجاج کیا ہے جس پر انہیں یقین دلایا ہے کہ آج شام تک نیا نوٹی فکیشن جاری ہوجائے گا۔اسی طرح تین روز بعد بھی پیپلز پارٹی کے وزرا کو محکمے الاٹ نہ ہوئے جس پر پیپلز پارٹی نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلی حمزہ شہباز نے پیپلز پارٹی کو ملاقات کے لیے بلالیا۔ حمزہ شہباز اور حسن مرتضی پیپلز پارٹی کے وزرا کے محکموں کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ہاسنگ اینڈ ورکس اور خزانے کی وزارتوں کا مطالبہ کیا ہے، مسلم لیگ ن حسن مرتضی کو زراعت کا محکمہ دینا چاہتی ہے جب کہ حسن مرتضی پریس کانفرنس میں اعلانیہ طور پر وزراعت کا محکمہ لینے سے انکار کرچکے ہیں۔دوسری جانب ن لیگ نے اپنے وزرا کو غیر اعلانیہ طور پر محکموں کا چارج دے دیا ہے جبکہ سلمان رفیق صحت اور اویس لغاری بلدیات کی میٹنگز کررہے ہیں اور عطا تارڑ ترجمان اور وزیراطلاعات کے طور پر ذمہ داریاں ادا کررہے ہیں۔