ایف اے ٹی ایف نے ہماری رپورٹ پر ایکشن پلان کو مکمل قرار دیا، عمران خان

 
0
327

اسلام آباد 16 جون 2022 (ٹی این ایس): پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے نہ صرف ملک کو بلیک لسٹ ہونے سے بچایا بلکہ 34 میں سے 32 ایکشن پلان کو بھی مکمل کیا،ہماری حکومت نے اپریل میں باقی 2 آئٹمز پر تعمیل رپورٹ پیش کی جس کی بنیاد پر ایف اے ٹی ایف نے اب پاکستان کے ایکشن پلان کو مکمل قرار دیا۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے فیصلے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سلسلہ وار ٹویٹس میں سابق وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ پاکستان کو فروری 2018 میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی طرف سے گرے لسٹنگ کے لیے نامزد کیا گیا تھا اور اس دوران سب سے چیلنجگ مرحلہ ایکشن پلان مکمل کرنا تھا، پی ٹی آئی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو ہمیں ادارے کی طرف سے بلیک لسٹ کیے جانے کے شدید امکانات کا سامنا کرنا پڑا۔ عالمی ادارے کے ساتھ ہماری ماضی کی تاریخ بھی سازگار نہیں تھی۔

انہوں نے لکھا کہ میں نے اپنے سب سے اہم وزیر حماد اظہر کی سربراہی میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کوآرڈینیشن کمیٹی تشکیل دی۔ کمیٹی میں ایکشن پلان سے متعلقہ تمام سرکاری محکموں اور سکیورٹی ایجنسیوں کی نمائندگی تھی۔ بلیک لسٹ ہونے سے بچنے کے لیے افسران نے پہلے دن رات کام کیا۔پی ٹی آئی چیئر مین نے مزید لکھا کہ اس دوران ایف اے ٹی ایف نے بارہا ہمارے کام کی تعریف کی اور میری حکومت نے سیاسی عزم کا مظاہرہ کیا۔ ہم نے نہ صرف ملک کو بلیک لسٹ ہونے سے بچایا بلکہ 34 میں سے 32 ایکشن پلان کو بھی مکمل کیا۔ ہماری حکومت نے اپریل میں باقی 2 آئٹمز پر تعمیل رپورٹ پیش کی جس کی بنیاد پر ایف اے ٹی ایف نے اب پاکستان کے ایکشن پلان کو مکمل قرار دیا۔عمران خان نے مزید لکھا کہ مجھے یقین ہے ہمارے ایکشن پلان پر مکمل کام کی تصدیق کے لیے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ٹیم دورہ بھی کامیابی سے گزر جائے گا۔ حماد اظہر، کمیٹی اور دیگر کام کرنے والے افسران نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ پورے ملک کو آپ پر فخر ہے۔

سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے نکلنے پر قوم کو مبارک باد دیتا ہوں، فیصلہ ہوگیا ہے کہ پاکستان اب گرے لسٹ میں نہیں ہوگا، فیٹف کا دورہ پاکستان رسمی ہوگا، فیٹف کی تمام شرائط پر عمل درآمد ہوگیا ہے، فیٹف اکتوبر میں باضابطہ اعلان کرے گا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ن لیگ کے دور میں پاکستان گرے لسٹ میں شامل ہوا تھا، تمام شرائط پرعمل ہوگیا، اب گرے لسٹ میں رہنے کا کوئی جواز نہیں تھا، بھارت کی پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرانے کی کوششیں ناکام ہوئیں۔

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا تھا کہ گرے لسٹ سے نکلنا حماد اظہر کا ایک اور بڑا کارنامہ ہے جو سابق وزیر توانائی اور انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت پر کوششوں کے لیے حکومت کے اعلی رابطہ کار بھی تھے۔

سابق حکومت میں وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اسے پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت کی ایک اور کامیابی قرار دیا۔سینیٹر اعجاز چوہدری نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ پاکستان آج گرے لسٹ سے نکل جائے گا، انہوں نے اسے عمران خان کی زیر قیادت حکومت کے کام کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ مجھے خدشہ ہے کہ امپورٹڈ حکومت اسے اپنی کامیابی قرار نہ دے۔

پارٹی کے آفیشل ٹوئٹر اکاونٹ سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ اگر آج ہم ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلتے ہیں تو امپورٹڈ حکومت شاید کریڈٹ لینے کی کوشش کرے گی لیکن سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ حکومت کی تبدیلی کے بعد سے ایف اے ٹی ایف سے متعلق کوئی قانون نہیں ہے جو انہوں نے منظور کیا ہو، اس لیے اگر ایف اے ٹی ایف پر یہ کامیابی ملتی ہے تو اس کا سہرا عمران خان کے سر ہوگا۔