11حلقوں پرانتخابی دنگل کل، کانٹے دار مقابلے متوقع،

 
0
133

قومی اسمبلی کے 8 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں پرپولنگ کے لیے میدان کل سجے گا جہاں کئی نشستوں پر کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔این اے 22 مردان کی نشست پی ٹی آئی کے علی محمد خان کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھی، ضمنی الیکشن میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان خود اس حلقے سے امیدوار ہیں، این اے 22 پر جے یو آئی کے مولانا قاسم اور جماعت اسلامی کے عبدالواسع عمران خان کے مدمقابل ہیں یہاں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 4 لاکھ 71 ہزار 184 ہے۔کراچی، فیصل آباد، پشاور سمیت سات حلقوں سے عمران خان امیدوار ہیں، ملتان میں شاہ محمود قریشی کی بیٹی اور یوسف رضا گیلانی کے بیٹے میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
پنجاب اسمبلی کی تین نشستوں پر بھی زور کا جوڑ پڑے گا، خانیوال، شیخوپورہ اور چشتیاں کے صوبائی حلقوں میں بھی پولنگ اتوار کو ہوگی۔این اے 24 چارسدہ کی نشست پی ٹی آئی کے امیدوار فضل محمد کے مستعفی ہونے پرخالی ہوئی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اس حلقے سے بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، اے این پی کے ایمل ولی خان اور جماعت اسلامی کے مجیب الرحمان بھی اہم امیدوارہیں، اس حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹرزکی تعداد 5 لاکھ 26 ہزار 862 ہے۔این اے 157 ملتان کی نشست زین قریشی کیصوبائی اسمبلی کا حلف اٹھانے کے بعد خالی ہوئی تھی، زین قریشی ضمنی انتخابات میں صوبائی اسمبلی کی سیٹ پی پی 217 پر منتخب ہوگئے تھے، این اے 157 سے 8 امیدوار حصہ لے رہے ہیں، پی ٹی آئی کی مہر بانو قریشی اور پی ڈی ایم کے حمایت یافتہ علی موسی گیلانی میں سخت مقابلہ متوقع ہے، تحریک لبیک کے امیدوار طاہر احمد اور 5 دیگر آزاد امیدوار بھی حصہ لے رہے ہیں۔
این اے 108 فیصل آباد کی نشست پی ٹی آئی رکن اسمبلی فرخ حبیب کے مستعفی ہونے پرخالی ہوئی، پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان خود اس حلقے سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر عابد شیر علی پی ڈی ایم کے امیدوار کے طور پر عمران خان کے مد مقابل ہیں۔
الیکشن کمیشن اسلام آباد میں مرکزی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے الیکشن کے دن کسی بھی نوعیت کی شکایت کو نمٹانے کے حوالے سے سنٹرل اور صوبائی سطح پر الگ الگ کنٹرول رومز قائم کر دیئے ہیں جو پولنگ کے دن صبح 7بجے سے ابتدائی نتیجہ مرتب ہونے تک بلاتعطل کام کرتے رہیں گے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے 8 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں 16 اکتوبر کو پولنگ ہوگی جبکہ پاک فوج، رینجرز اور ایف سی کے اہلکار انتخابات کیلئے سیکیورٹی سرانجام دیں گے۔اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو سیکیورٹی کیلئے تمام انتظامات کرنے کی ہدایت جاری کی گئیں۔
علاوہ ازیں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے پنجاب،خیبرپختونخوا اور سندھ کے چیف سیکریٹری و آئی جی خو مراسلہ بھجوا دیا ہے ،مراسلہ ووٹرز ، پولنگ عملے، امیدواران اور سیاسی جماعتوں کو کو پر امن ماحول فراہم کرنے اور صوبائی انتظامیہ کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے حوالے سے لکھا گیا ہے۔ملک میں جاری سیاسی پولرائزیشن اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے پیش نظر انتظامیہ اور سیکیورٹی اداروں کو مزید چوکس و خبردار رہنے کی ضرورت ہے تاکہ الیکشن کا شفاف اور غیر جانبدارانہ انعقاد یقینی بنایا جاسکے۔