ریجنل پولیس آٖفیسر راولپنڈی ریجن سید خرم علی کا پولیس افسران و اہلکاروں کی محکمانہ سزاؤں کیخلاف اپیلوں و چارج شیٹ پر سماعت کے لیے ریجنل دفتر میں اردل روم کا انعقاد

 
0
118

 راولپنڈی ضلع کے اہلکاروں کی سماعت ریجنل دفتر میں جبکہ دیگر اضلاع کے اہلکاروں کی سماعت متعلقہ اضلاع سے بذریعہ ویڈیو لنک کی گئی، آر پی او نے تمام پیش کردہ اپیلوں و چارج شیٹ کے بغور جائزہ کے بعد اہلکاروں کے موقف کو سنا، جاری شدہ چارج شیٹ پر موقف درست ثابت نہ ہونے پر 2سب انسپکٹرز اور ایک سینئر ٹریفک وارڈن کو ڈسمس فرام سروس، ایک سب انسپکٹر کی اے ایس آئی کے عہدہ پر تنزلی،27افسران و اہلکاروں کی سزا جواب تسلی بخش ہونے پر ختم،2ااہلکاروں کی سزا کو سنشور میں تبدیل جبکہ 9افسران و اہلکاروں کی اپیلوں کو نامنظور کیا گیا۔پولیس افسران واہلکاروں کی اپیلوں و چارج شیٹ پر میرٹ اور انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کیے جائیں گے،اختیارات سے تجاوز اور محکمانہ غفلت کے مرتکب پولیس افسران و اہلکاروں کیخلاف بلاتفریق سخت احتساب کا عمل جاری رہے گا۔آر پی او سید خرم علی
تفصیلات کے مطابق ریجنل پولیس آفیسر راولپنڈی ریجن سید خرم علی نے مختلف افسران کی طرف سے پولیس اہلکاروں کو انضباطی کارروائی میں دی گئی سزاؤں کیخلاف کی گئی اپیلوں اور مختلف الزامات پر جاری کیگئی چارج شیٹ پر سماعت کے لیے اردل روم کا انعقاد کیا۔اپیلوں و چارج شیٹ پر ذاتی شنوائی کے لیے راولپنڈی ضلع کے افسران واہلکاروں کی ریجنل دفتر میں سماعت کی گئی جبکہ اٹک، جہلم اور چکوال کے اہلکاروں کی اپیلوں کی سماعت انکے متعلقہ اضلاع سے بذریعہ ویڈیو لنک کی گئی۔ آر پی او راولپنڈی ریجن نے تمام اپیلوں کا بغور جائزہ و جانچ پڑتال کے بعد اہلکاروں کے ذاتی موقف کوبھی سنا۔ آر پی او نے سماعت مکمل ہونے پر اہلکاروں کی اپیلوں و چارج شیٹ پر احکامات جاری کرتے ہوئے راولپنڈی ضلع کے 2سب انسپکٹرزاور سینئر ٹریفک وارڈن کو ڈسمس فرام سروس، 1سب انسپکٹر کوسب انسپکٹر سے اے ایس آئی کے عہدہ پر تنرلی، 2افسران کی سزاؤں کو سنشور میں تبدیل،چکوال کے 14افسران و اہلکار، جہلم کے 12اور راولپنڈی کے ایک افسر کو دی گئی سزا کو جواب تسلی بخش ہونے پر ختم کیا گیا جبکہ اٹک، جہلم اور چکوال کے 9افسران و اہلکاروں کی پیش کردہ اپیلوں کو نامنظور کیا گیا۔ اس موقع پر آر پی او راولپنڈی ریجن سید خرم علی کا کہنا تھا کہ پولیس افسران واہلکاروں کی اپیلوں و چارج شیٹ پر میرٹ اور انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کیے جائیں گے،اختیارات سے تجاوز اور محکمانہ غفلت کے مرتکب پولیس افسران و اہلکاروں کیخلاف بلاتفریق سخت احتساب کا عمل جاری رہے گا۔