لاہور ہائی کورٹ کی ضمنی انتخابات این اے62 کی ریٹرنگ آفیسر نوشین اسرار کو قانون پر عملدرآمد کی ہدایت

 
0
217

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی کےمسٹر جسٹس صداقت علی خان نے ضمنی انتخابات حلقہ این اے62 کی ریٹرنگ آفیسر نوشین اسرار کو سختی سے ہدایت کی ھے کہ حلقہ این اے62 ضمنی الیکشن کے دوران قانون کے مطابق تمام قوائد وضوابط پر عملدرآمد کیا جائے یہ احکامات جسٹس صداقت علی خان نےامیدوار قومی اسمبلی این اے62 عظمت علی مبارک ایڈووکیٹ کی انتخابی عذرداری اپیل کے دوران دئیے امیدوار قومی اسمبلی این اے62 عظمت علی مبارک ایڈووکیٹ نے ایڈووکیٹ اصغرعلی مبارک کی تواسط سے شیخ رشید کے کاغذات منظوری کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل عدالت کو بتایا کہ ریٹرنگ آفیسرریٹرنگ آفیسر نوشین اسرار نے شیخ رشید کے کاغذات نامزدگی منظوری اور جانچ پڑتال مرحلے میں الیکشن قوانین کویکسر نظرانداز کیا جس سے شیخ رشید کودانستہ فائدہ ملا ۔ شیخ رشید نے بیرون ملک سفرکیا مگر ملک کا نام معلوم نہیں لکھا۔ ضمنی الیکشن کیلئے لازمی نیا بنک اکاونٹ بھی نہیں بنایا تائید کنندہ اور تجویز کنندہ کے شناختی کارڈ کاپی بھی مصدقہ نہیں اور کہا گیا ہے کہ وہ آرٹیکل 62 پر پورا نہیں اترتے، شیخ رشید پر سنگین نوعیت کے الزمات،فوجداری مقدمات میں بھی نامزدہیں، شیخ رشید نہ صرف فوجداری مقدمات میں نامزد ہیں بلکہ جس لال حویلی کی ملکیت کا دعویٰ کر رہے اسکا کوئی ثبوت نہیں ہے، شیخ رشید کےکاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران انکے بھتیجے راشد شفیق ریٹرننگ افسر کے روبرو پیش ہوئے جو خود این اے 60سے امیدوار ہیں ، کسی امیدوار کا دوسرے امیدوار کی جگہ پیش ہونا قانونی طور پر غلط ہے، این اے 62سے آزاد امیدوار عظمت علی مبارک ایڈووکیٹ نے ریٹرننگ افسر کے پاس 2صفحات پر مشتمل تحریری اعتراضات میں کہا تھا کہ این اے 62 سے انکے مدمقابل امیدوار شیخ رشید پر سنگین نوعیت کے الزمات ہیں جسکے تحت انکے کاغذات نامزدگی مسترد کیا جانا قانونی طور پر ضروری ہیں وہ صاف ہاتھوں سے کاغذات نامزدگی جمع کروانے نہیں آئے،شیخ رشید آئین پاکستان کے آرٹیکل 62کی شرائط پر پورا نہیں اترتےایسا امیدوار حقائق چھپائےپر الیکشن میں حصہ لینے کا اہل نہیں ہو سکتا،