پی ٹی آئی کارکنوں ،پولیس میں تصادم،زمان پارک میدان جنگ بن گیا ،ایک کارکن جاں بحق ،متعدد زخمی

 
0
82

ضلعی انتظامیہ کی طرف سے لاہور میں تحریک انصاف کو انتخابی ریلی نکالے جانے سے روکے جانے پر زمان پارک ، کینال اور مال روڈ پر صورتحال انتہائی کشید ہ ہو گئی ،ضلعی انتظامیہ کی طرف سے دفعہ 144نافذ کرتے ہوئے 7روز کیلئے جلوس اور ریلی پر پابندی عائد کر دی جس کے بعد زمان پارک میں جمع ہونے والے پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس میں وقفے وقفے سے تصادم ہوتا رہا جس کے باعث زمان پارک اور ملحقہ روڈز میدان جنگ بنے رہے ،پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکنوں نے پولیس پر پتھرائو، گاڑیوں کے شیشے تو ڑ دیئے ، پولیس نے جوابی لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی ،کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا گیا جس کے نتیجے میں متعدد کارکن زخمی ہو گئے جبکہ پولیس نے دفعہ 144کی خلاف ورزی پر درجنوں کارکنوںکو گرفتار کر لیا ،تصادم کے بعد پی ٹی آئی نے انتخابی ریلی منسوخ کر دی ۔

تفصیلات کے مطابق پولیس نے تحریک انصاف کی ریلی میں شرکت کیلئے مال روڈ پر آنے والے متعدد پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔تحریک انصاف کی ریلی روکنے کیلئے مال روڈ پر پولیس کی بھاری نفری موجود رہی ، کینال روڈ سے زمان پارک کی طرف جانے والے تمام راستے بند کر دئیے گئے۔محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور میں دفعہ 144 نافذ کرکے جلسہ ، جلوس ، ریلی پر پابندی عائد کر دی۔ لاہور میں ٹریفک اور سکیورٹی کی خراب صورتحال کے پیش نظر پابندی لگائی گئی ، جس کا نفاذ شروع ہو گا جو آئندہ 7 روز تک جاری رہے گی۔پولیس نے زمان پارک جانے والے راستے بند کردیے اور مال روڈ سے کینال کی جانب بھی راستے کو بند کردیا گیا۔

پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر متعدد پی ٹی آئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا اور کارکنوں کی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیے۔پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں تصادم بھی ہوا۔ پولیس نے شیلنگ اور واٹر کینن کا استعمال کر کے پی ٹی آئی کارکنوں کو پیچھے دھکیل دیا۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس پر پتھرائو کیا۔پولیس نے مال روڈ پر بھی موجود پی ٹی آئی کے کئی کارکنوں کو گرفتار کرلیا جب کہ کارکنوں کومنتشرکرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا گیا۔کینال روڈ پر پولیس اہلکاراورتحریک انصاف کے کارکنان آمنے سامنے آگئے، تحریک انصاف کے کارکنوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھر برسانا شروع کردیئے۔ تصادم کے دوران پولیس نے پی ٹی آئی کے چھتیس سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا ۔

پولیس کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق تھانہ مناواں میں 21 کارکنوں کو منتقل کیا گیا، مصری شاہ میں 15 گرفتار کارکنوں کو پہنچایا گیا۔تھانہ مناواں میں اعظم سواتی کے دو گن مین بھی گرفتار کرکے لائے گئے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی جانب سے انتخابی ریلی ملتوی کرنے اور کارکنان کو واپس گھر جانے کی ہدایات جاری کی جاچکی ہیں، لیکن اس کے باوجود پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس میں تصادم کافی دیر تک جاری رہا۔ابتدائی طور پر شیل ختم ہونے کے بعد پولیس اہلکار پیچھے ہٹ گئے، جس کے بعد کارکنوں نے مال روڈ چوک پر لگے کنٹینر پر قبضہ کرلیا۔لیکن پولیس نے دوبارہ کارکنوں پر آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی، پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کی خواتین ریلی پر بھی شیلنگ کی، جس سے پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ اور کئی خواتین کارکنوں کی حالت غیر ہوگئی۔خواتین کارکن گڑھی شاہو پل کی جانب بڑھ رہی تھیں۔پی ٹی آئی رہنما سعدیہ سہیل نے کہا کہ ہماری کئی خواتین روزہ سے ہیں، ہم پر شیلنگ کی گئی، پاکستان کو کشمیر اور فلسطین بنا رہے ہیں، پرامن خواتین ریلی پرآنسوگیس سے حملہ کیا گیا۔

زمان پارک کے قریب پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکن آمنے سامنے آئے، پولیس نے کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا تو کارکنوں نے جواب پتھروں سے دیا۔کارکنون نے پولیس کی گاڑیوں پر پتھر برسائے، شیشے توڑ دیئے، کارکنوں کے پتھرا سے ایک ڈی ایس پی بھی زخمی ہوگئے۔ پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ اور تشدد کے باعث پاکستان تحریک انصاف کا کارکن شہید ہو گیا۔پی ٹی آئی کارکن علی بلال محمدی پارک، جہانگیر ٹاون لاہور کا رہائشی تھا اور پی ٹی آئی کی ریلی میں شریک تھا۔پی ٹی آئی کارکنوں کے ساتھ پولیس کے تصادم میں کارکن کے سر پر ڈنڈے مارے گئے جس سے وہ زخمی ہو کر ہسپتال میں دم توڑ گیا۔پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ہمارے کئی سو کارکنان گرفتار ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ ہمارے کارکنان پر کیمیکل والا پانی پھینکا گیا، ہمارے کئی کارکنان زخمی اور اسپتالوں میں ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پرامن شہریوں کی گاڑیوں کو توڑا گیا، نگراں حکومت میں غیر جمہوری کام کیا گیا۔زمان پارک کے ڈی جے حمزہ کو بھی گرفتارکرلیا گیا ہے۔ گرفتاری سے بچنے کے لئے کئی کارکنوں نے واٹر پائپ کے ذریعے نہر کراس کی۔پیمرا پابندی کے باعث سوشل میڈیا پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے لاہور میں کارکنان پر ہونے والے واٹر کینن کے استعمال، لاٹھی چارج اور تشدد کی مزمت کی اور کہا کہ لاہور میں انتخابی ریلی کے شرکا کے ساتھ جو ہوا وہ پنجاب میں عبوری حکومت کو طول دینے اور ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ لانے کی کوشش ہے۔عمران خان نے کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ واپس اپنے گھروں کو چلے جائیں تاکہ انہیں کسی سازش کا کوئی موقع نہ ملے۔