شہداءِ پاکستان کو سلام

 
0
78

سانحہ 9 مئ (یومِ سیاہ ) کے دل سوز واقعہ کو ایک ماہ مکمل : اس موقع پر میجر علی سلمان شہید کے والدین کا جگر پاش انٹرویو اور پُردرد پیغام

یوم سیاہ سے اب تک گذرنے والا ایک مہینہ شہداء کے گھرانے پر قہر بن کر ٹوٹا

اس موقع پر شہداء کے والدین نے اپنے دُکھ درد کا اظہار کیا

میجر علی سلمان شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ :
“جب بیٹے چلے جائیں تو ماؤں کی دنیا ختم ہو جاتی ہے ہر ماں کی خواہش ہوتی ہے کہ مائیں اس دنیا سے اپنے بیٹوں کے ہاتھوں سے رخصت ہو میری تو ساری کائنات وہی تھا میرا دوست میرا بھائی بھی تھا بہت یاد کرتی ہوں اسے میں نے تو کبھی اپنے بیٹے کو جی بھر کر دیکھا بھی نہیں اتنا کچھ کہنا چاہتی تھی لیکن کہ نہ سکی”

“سلمان کا بچپن بہت اچھا تھا بہت پر خلوص اور محبت کرنے والا تھا سب کے ساتھ اچھی طرح طریقے سے بات کرنے والا تھا جو واقعہ پیش ہوا بہت تکلیف ہے ایسا واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا”

کرنل شیر خان کون ہیں اور ان کی بہادری پر ہم تو کیا انڈیا نے بھی ہمیں کہا کہ ایسا دلیر کبھی نہیں دیکھا

والد کا کہنا تھا کہ :
“آپ کسی بھی شہید کو اٹھا کے دیکھ لیں اسماعیل شہید، سلمان شہید، علی سلمان شہید، شہید کرنل سہیل، شہید جنرل ثنا سب نے اس ملک کے لیے خون بہایا ہے لیکن کیا ہم اس خون کا مان رکھ رہے ہیں نہیں بالکل بھی نہیں اپنے گھر کو خود جلا رہے ہیں ہم نے اس قوم کی بے حرمتی کی ہے”

شہید میجر سلمان کے والدین کا کہنا تھا کہ: “جو لوگ بھی اس سانحہ کو لائحہ عمل میں لانے میں شامل ہیں ان کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے اور ان کو باقی لوگوں کے لئے عبرت کا نشان بنانا چاہیے”

شہید کے والدین کا یہ بھی کہنا تھا کہ :
“9 مئی کے واقعات سے ہمارے جذبات مجروح ہوئے ہیں جب ہم نے ٹی وی پر یہ بے حرمتی ہوتی ہوئی دیکھی تو ہم زاروقطار رو پڑے اور ہم اپنے جذبات پر قابو نہیں پا سکے جو شہید ہوتا ہے وہ اکیلا نہیں ہوتا پورا خاندان اس کے ساتھ جاتا ہے”

والدین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ :
ہمارے دلوں کو ٹھیس پہنچی ہے جنہوں نے بھی یہ گھناؤنا کام کیا ہے ان کو ضرور سزا ملنی چاہیے