کری ماڈل ویلج کی ڈویلپمنٹ سے متعلقہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی ڈویژن بینچ نے تمام حکم امتناعی خارج کردئیے ہیں. کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی طرف سے وکیل نزیر جواد پیش ہوئے.تفصیلات کے مطابق کری ماڈل ویلج کی ڈویلپمنٹ کے لئے سی ڈی اے نے 11 مارچ 2008 کو مقامی متاثرین کے ساتھ ایک پیکج ڈیل کی تھی. ڈیل کی روشنی میں سی ڈی اے نے 2010 میں موضع ریہاڑہ اور موضع کری کا بی یو پی ایوارڈ کیا تھا. کچھ متاثرین نے پیکج ڈیل کو 2013 میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
بعد ازاں 2015 میں یہ رٹ خارج کردی گء مگر متاثرین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ میں ان احکامات کو چیلنج کردیا ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے 29 فروری 2016 کو اس کیس میں حکم امتناعی جاری کردیا اور سی ڈی اے کو کری ماڈل ویلج میں ہر طرح کی الاٹمنٹ سے روک دیا.اس عرصے میں کری ماڈل ویلج سے متعلقہ دیگر کیسز بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کئے گئے جو گزشتہ سات سال زیر سماعت رہے۔
مورخہ 20 ستمبر 2023 کو تمام انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے معزز جج صاحبان نے کی اور کیسز کا فیصلہ سناتے ہوئے تمام حکم امتناعی خارج کردئیے اور سی ڈی اے کو حکم دیا کہ وہ کری ماڈل ویلج کی ڈویلپمنٹ کا کام ایک ماہ کے اندر شروع کریں.چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کیپٹن (ر) انوار الحق نے ہدایت کی ہے کہ مختلف عدالتوں میں دائر سی ڈی اے سے متعلقہ مقدمات کی بھرپور پیروی کو یقینیبنایاجائے.