کراچی(ٹی این ایس) بتیس سال تک پولیس کو چونا لگاکر جعل سازی سے افسر بننے والا اعجاز ترین

 
0
97

‏‏‎اف اب اس اتنے بڑے فراڈ کے بارے میں کیا کہیں۔
پولیس میں جعلسازی کا انوکھا کیس!
جعلی تقررنامے پر 32 سال نوکری کرنے والا ایس پی جعلی نکلا —-
اعجاز ترین نے جعلی تقررنامے پر اے ایس آئی سے ایس پی تک نوکری کی —-
اعجاز ترین 32 سال تک سرکاری مراعات کے مزے لیتا رہا بطور ایس پی سندھ میں کئی شہروں میں پوسٹنگ رہی
نوابشاہ میں کئی سال تک ڈی ایس پی کی پوسٹ پر تعینات رہا
سندھ کی اہم سیاسی شخصیات سے خصوصی قربت بھی رہی
شائد اعجاز ترین اپنی سروس کے مزید سال بھی آرام سے گزار جاتا لیکن سنیارٹی کے لیے کی گئی اعجاز ترین کی اپیل کی جانچ پڑتال کے دوران بھرتی کے لیے تقرر نامہ ہی جعلی نکلا ،
جعلی آرڈر پر اے ایس آئی بھرتی ہونے کے شواہد ملنے کے بعد عدالت کے حکم پر اعجاز ترین کو نوکری سے برخاست کردیا گیا ، آئی جی سندھ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

سندھ سروس ٹریبونل کے فیصلے کے بعد آئی جی سندھ نے آرڈر کو جعلی قرار دیتے ہوے ایس پی اعجاز ترین سے تنخواہیں اور مراعات واپس کرنے کا حکم دے دیا

سندھ سروس ٹریبونل کے مطابق پولیس افسر اعجاز ترین مبینہ جعلی لیٹر پر ترقی کرتے ہوئے ایس پی کے عہدے تک پہنچا ، اعجاز ترین نے 32 سال تک جعلی تقررنامے پر پولیس افسر بن کر سرکاری مراعات لیں