بھارتی فورسز نے کشمیری خواتین کی تنظیم دختران ملت کی جنرل سیکرٹری ناہیدہ نسرین کو گرفتار کر لیا

 
0
795

 

سرینگر اگست17(ٹی این ایس) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے کشمیری خواتین کی تنظیم دختران ملت کی جنرل سیکرٹری ناہیدہ نسرین کو گرفتار کر لیا۔زرائع کے مطابق بھارتی فوجیوں نے بدھ کو ضلع پلوامہ میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔ دریں اثناء ایک بھارتی فوجی جو گزشتہ دن ایک حملے میں زخمی ہوا تھا، بدھ کو سرینگر کے ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔ ادھر مقبوضہ کشمیر کی عوامی اتحاد پارٹی کے زیراہتمام بڑی تعداد میں شہریوں نے رائے شماری کے حق میں اور کالے جھنڈے ہاتھوں میں اٹھا کر بھارت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین پولیس سے گتھم گتھاہو کر بخشی سٹیڈیم کی جانب بڑھنے لگے لیکن پولیس نے طاقت کا استعمال کرکے مظاہرین کو منتشر کرکے پارٹی کے سر براہ انجینئر رشید سمیت دودرجن کے قریب کارکنوں کو گرفتار کرکے راج باغ تھانہ پہنچا دیا۔ تین کارکن زخمی بھی ہوئے۔

انجینئر رشید نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے کشمیریوں سے گلے ملنے کی ان کی خواہش اور پیشکش بے معنی اور روایتی بیان سے زیادہ کچھ بھی نہیں۔ انجینئر رشید نے کہا کہ ان کا بیان اپنے پیش رو وں سے ذرہ بھر بھی مختلف نہیں اور صرف الفاظ کا تغیر و تبدل کرکے بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے جبکہ جموں وکشمیرفریڈم پارٹی نے کہا ہے کہ بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر عوامی احتجاج اور ریاست بھر میںاحتجاجی ہڑتال ریفرنڈم تھا۔ دریں اثناء حریت قائدین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے مشترکہ بیان میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیری قیدیوں کی حالت زار کا نوٹس لیں۔ ان کی فوری رہائی کے لئے اپنے اثرورسوخ کا استعمال کریں۔ سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیری قوم پر ایک خطرناک جنگ مسلط کرکے ایک منصوبے کے تحت کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ کشمیریوں کی نسل کشی پر عالمی برادری کی خاموشی مجرمانہ ہے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے بخشی سٹیڈیم میں تقریب سے خطاب میں کہا کہ جموں وکشمیر کی شناخت کو برقرار رکھنے کیلئے تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں جبکہ وہ پر امیدہیں کہ سپریم کورٹ آف انڈیا دفعہ370اور آرٹیکل35اے کے خلاف دائر عرضیوں کو خارج کرے گی۔ علاوہ ازیں بھارتی یوم آزادی کے تقریب سے خطاب کے دوران مقبوضہ کشمیر کے بارے وزیراعظم مودی کے بیان پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ ان کی پارٹی 15برسوں سے یہ نعرہ دیتی آرہی ہے کہ ’’بندوق سے نہ گولی سے بات بنے گی بولی سے‘‘ کا یہ نعرہ اب صیح ثابت ہورہاہے۔ پی ڈی پی بھارت پاکستان کے درمیاں بہتر تعلقات کی ہمیشہ سے خواہشمندرہی ہے اور مسئلہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے ایجنڈے پر قائم و دائم ہے۔

سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے وزیر اعظم کے بیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ دیر سے ہی سہی اگر مرکزی حکومت کشمیر کے مسئلے کو پر امن طریقے سے حل کرنے کیلئے سنجیدہ ہے تو وزیر اعظم کا بیان انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ اگر انسانیت اور انصاف کا مظاہرہ زمینی سطح پر کیا جائے تو وزیر اعظم مودی کا بیان انتہائی خوش آئند ہے۔ بیان کو زمینی سطح پر عملانے کی ضرورت ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں 4 نوجوانوں کی شہادت کی برسی پر ضلع بڈگام کے علاقے آری پانتھن میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ محمد اشرف وانی، منظور احمد لون، جاوید احمد نجار اور جاوید احمد شیخ نامی نوجوان 16اگست 2016کو پر امن مظاہرین پر بھارتی فوجیوں کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہوگئے تھے۔

تحریک حریت جموں کشمیرنے تنظیم کے جنرل سیکرٹری محمد اشرف صحرائی اوررہنما محمد اشرف لایا کی 2ماہ سے گھروں جبکہ عمر عادل ڈار کی گزشتہ چند روزسے نوگام تھانے میں نظر بندی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی پولیس نے حریت رہنمائوں اور کارکنوںکو حبس بے جا میں رکھنے کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ ادھر جموں و کشمیر ماس موومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی نے ایک بیان میں مودی کے اس بیان کہ کشمیر کا مسئلہ گولی اور گالی سے حل نہیں ہوگا بلکہ کشمیریوں کو گلے لگانے سے حل ہوگا، پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے ایک طرف نہتے کشمیریوں کو گولیوں سے چھلنی کیا جارہا ہے جبکہ دوسری گلے لگانے کی بات کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت تنازعہ کشمیر کے میں سنجیدہ نہیں ہے اور جب تک مقبوضہ علاقے سے قابض بھارتی فوج نکل نہیں جاتی، کشمیری عوام کسی فریب میں نہیں آئیں گے اور وہ اپنی جدوجد جاری رکھیں گے۔ اے این این کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے کشمیریوں کو گلے لگانے کے دعوے جبکہ دوسری جانب لائن آف کنٹرول پر مسلسل چار روز سے خلاف ورزی سے دو افراد کی زخمی ہونے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوام ِ متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کی دوغلی پالیسی کا نوٹس لیتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کو روکنے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے نکیال، کھوئی رٹہ سمیت دیگر لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی جاری ہے جس کے باعث اب تک دو افراد زخمی ہوگئے ہیں وہاں لاکھوں روپے کی سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں وزیر اعظم نریند رمودی کے اعلانات کے بعد دو سو سے زائد مظلوم کشمیری زخمی ہوئے ہیں جو کہ عالمی قوانین کی شدید خلاف ورزی ہے۔ بھارتی حکومت دوغلی پالیسی کے تحت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی آڑ میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتی قوموں کو قتل کرنے کی ساز ش کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام ِ متحدہ کو بھارت پر دبائو ڈال کر انسانی حقوق کی پامالی سے روکنا ہوگا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بار پھر اقوام ِ متحدہ کو مکتوب ارسال کردیا۔