اسلام آباد
یہ تو کوئی حل نہیں
یہ کوئی حل نہیں حکومت مذاکرات کی طرف نہیں جا رہی اور دوسری طرف عوام پہ شیلنگ ربڑ کی گولیاں برسائی جا رہی ہیں نہ کہ بیٹھ کے مذاکرات کیے جائیں حکومت وقت ایک نظر اس طرف بھی یہ کوئی حل نہیں ہے اپنے ہی ملک کی سڑکوں کو گڈوں کی صورت میں رکھ دیں یہ حل نہیں پورے پاکستان کی سڑکیں بلاک کر دیں اس سے ایک عام پاکستانی جو ٹیکس دیتے ہیں ان کا جینا محال کر دیں وزیر داخلہ صاحب اپ کی ذمہ داری یہ بھی بنتی ہے کہ ایک بائیکیا والا شخص جس کے روزی روٹی کا وسیلہ ہی یہی ہے جو جڑوا شہروں میں پی ٹی ائی کے احتجاج کی وجہ سے وہ بے روزگار ہو گیا تو اس کا گھر کیسے چلتا ہوگا وہ لوگ جو جڑوا شہر وں میں رہتے ہیں جن کا ذریع معاش روزانہ کی محنت کی بنیاد پر ہے کہ وہ محنت کر کے لاتے ہیں تو گھر کا چولہا جلتا ہے اب ان کے فائقے ہیں وہ لوگ بھی اپ کی طرف دیکھ رہے ہیں ایک نظر ادھر بھی حکومت وقت ہر مسئلہ الجھانے سے اور اجل جاتا ہے بجائے الجھانے کے سیاسی لوگوں کو اس مسئلے میں ڈال کر اس کا کوئی مستقل حل نکالیں نہ کہ اپنی ہی عوام اور اپنی ہی فوج کو امنے سامنے کھڑا کر دیں اس سے ادارے کمزور ہوں گے اور دشمن اور بیرونی طاقتیں خوش ہوں گی