آئین اور عدلیہ کی بالادستی کے بغیر ملک میں جمہوریت پھل پھول نہیں سکتی، امیر جماعت اسلامی

 
0
374

لاہوراگست26 (ٹی این ایس) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ افراد کی بجائے قانون کی حکمرانی ضروری ہے۔ آئین اور عدلیہ کی بالادستی کے بغیر ملک میں جمہوریت پھل پھول نہیں سکتی۔ نوازشریف ذاتی کیس لڑ رہے ہیں، قوم کا نہیں، اس لیے حکومت کو نوازشریف کی وکالت کرنے کی بجائے ملک و قوم کے مفاد کا سوچنا چاہیے۔ امریکی صدر دنیا بھر میں نسلی تعصبات ابھار کر فسادات کروانا اور جنگ کی آگ بھڑکانا چاہتے ہیں جس میں امریکہ خود بھی جلے گا اس لیے امریکی عوام کو اپنے صدر کا مواخذہ کرنا چاہیے۔ خواتین کی ترقی کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ، جماعت اسلامی بینکوں پر لازم کرے گی کہ وہ خواتین کو انکی آبادی کے تناسب سے قرض دیں پاکستان کو نظریاتی کرپشن نے دولخت کیا اورسیاسی جماعتوں میں نظریاتی، معاشی کرپشن موجود ہے ہمیں نظریاتی، معاشی کرپشن کے خلاف جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ منصورہ سے پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہارانہوں نے نظام کی اصلاح میں عورت کا کردار کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں ہر جماعت مالی، معاشی کرپشن میں ملوث ہے۔ جماعت اسلامی حکومت میں آکر تعلیم مفت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کچھ دہشتگرد غاروں میں اور کچھ ایوانوں میں بیٹھے ہیں غاروں والے اسلحے کے زور پر اور ایوانوں والے پیسے کے زور پر اپنی مرضی عوام پر مسلط کر رہے ہیں۔ ٹرمپ بیان دے رہا ہے کہ پاکستان نے پیسہ لیا لیکن دہشتگردوں کے خلاف کاروائی نہیں کی ٹرمپ خود سب سے بڑا دہشتگرد ہے کیونکہ امریکہ نے لیبیا، شام، عراق اور دیگر ممالک کو تباہ کیا ہے بدقسمتی سے حکومتوں نے 11ارب ڈالر کے لیے اپنی پالیسی بدلی جبکہ دہشتگردی کی اس جنگ میں 118ارب ڈالر خرچ ہوئے ان حکمرانوں کی وجہ سے امریکہ کی عدالت میں ایک وکیل نے کھڑے ہو کر کہا کہ پاکستان دو ڈالر کے لیے اپنی ماں بیچ دیتے ہیں سراج الحق نے کہا کہ روشن خیالی کے نام پر پاکستانیوں کے ساتھ فراڈ اور دھوکہ کیا جا رہا ہے میری خواتین سے گزارش ہے کہ وہ فطرت کے ساتھ چلیں فطرت کے مطابق زندگی گزاریں گے تو تندرست رہیں گے پاکستان چند صوبوں، قومیت کا مجموعہ نہیں ہے یہ ایک مقدس امانت ہے ہماری بہنوں، بیٹیوں اور ابا اجداد نے لبرل ازم اور سیکولرازم کے لیے ہجرتیں نہیں کی اور اپنے بچوں کو قربان نہیں کیا بلکہ کلمے کی بنیاد پر ہجرت کی اور ایک اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کے لیے پاکستان بنایا گیا۔