اسلام آباد، 14 فروری (ٹی این ایس): ملائیشین کنسلٹیو کونسل آف اسلامک آرگنائزیشن (ایم-اے-پی-آئ-ایم) کے صدر حاجی محمد اعظمی حامد نے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران، انجینئر امیر مقام سے ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ملائیشیا کے مابین برادرانہ تعلقات، مسئلہ کشمیر، انسانی حقوق کی صورتحال اور امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔
وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے وفد کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے پاکستان اور ملائیشیا کے قریبی تعلقات کو سراہا۔ انہوں نے کشمیر کاز کی مسلسل حمایت پر ملائیشین حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ وفاقی وزیر نے وفد کو غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں 5 اگست 2019 کے بعد سے جاری غیر انسانی لاک ڈاؤن، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور امن و سلامتی کو لاحق خطرات پر تفصیل سے آگاہ کیا۔
انجینئر امیر مقام نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کا پرامن حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے، اور اس سلسلے میں عالمی برادری کو اپنا مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔
ملائیشین کنسلٹیو کونسل آف اسلامک آرگنائزیشن (ایم-اے-پی-آئ-ایم) کے صدر حاجی محمد اعظمی حامد نے IIOJK میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشمیری عوام کے حقوق اور تنازعہ کشمیر کے منصفانہ و دیرپا حل کے لیے اپنی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم-اے-پی-آئ-ایم کشمیر کی صورتحال کے بارے میں عالمی سطح پر بیداری پیدا کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
مزید برآں، ایم-اے-پی-آئ-ایم نے “فرینڈز آف کشمیر” گروپ کے قیام اور “کشمیر-ملائیشیا-پاکستان سنٹر” کے آغاز کا اعلان کیا، جس کا مقصد دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینا اور آزاد جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو تعلیمی وظائف سمیت دیگر مواقع فراہم کرنا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مسلم دنیا کو درپیش چیلنجز، بشمول مسئلہ فلسطین، کے حل کے لیے امت مسلمہ کے اتحاد اور یکجہتی کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔