دیہی علاقوں کے مسائل کے حل کیلئے اسلام آباد کو دو اضلاع اور چار تحاصیل میں تقسیم کیا جائے۔ ایڈوکیٹ چوہدری زبیر محمود کامطالبہ

 
0
1310

اسلام آباد، ستمبر 05 (ٹی این ایس) اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے رکن اور سماجی کارکن چوہدری زبیر محمود نے  مسائل کے حل کیلئے اسلام آباد کو2اضلاع  اور  4 تحاصیل میں تقسیم کرکے   اسکے ممبرانِ پارلیمینٹ کی تعداد  کم از کم چار کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ٹی این ایس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ  تازہ مردم شماری کے مطابق اسلام آباد کی آبادی 20 لاکھ  سے زائد ہے اور اسکا  بیشترحصہ دیہات میں آباد  ہے مگر سہولیات کے اعتبار سے دیکھیں تو بہت زیادہ تفاوت نظر آتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مردم شماری  کی روشنی میں سہولیات اور اختیارات  آبادی کے تناسب سے تفویض کئے جاتے ہیں مگر اسلام آباد اسکے برعکس تصویر پیش کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلام آباد  کے دیہی علاقے انتہائی پسماندہ اور سہولیات سے محروم ہیں     ۔ لوگ پینے کے صاف پانی، گیس ، سڑکوں اور مناسب صحت و تعلیم کے مراکز سے محروم ہیں۔

انھوں نے کہا کہ  سکولوں کی حالت یہ ہے کہ ان میں کو ئی پڑھانے والا نہیں ہے۔ ان دیہی علاقوں کی ترقی کے لئے کوئی پیسہ مختص نہیں ہے انہیں ایم این ایز  گرانٹ دیتے ہیں ملازمت کے لئے کوئی کوٹہ سسٹم نہیں ہے،کہیں کوئی فائیر اسٹیشن نہیں ہےیہانتک کہ مردوں کو دفنانے کے لئے قبرستان تک میسر نہیں ہے۔

چوہدری زبیر محمود نے کہا ہے کہ اسلام آباد کے ان سلگتے مسائل کا حل یہی ہے کی اسکی انتظامی تقسیم ہو۔ اس مقصد کے لئے انھوں نے اسلام آباد کو دو اضلاع اور چار تحصیلوں میں تقسیم کرنے کا  مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ  ہر تحصیل میں ایک ہسپتال اور ایک ڈگری کالج کے علاوہ دیگر تمام بنیادی سہولیات میسر ہوں  اور اسکے علاوہ ایم این ایز  کی تعداد بڑھاکر چار یا اس سے زیادہ کی جائے۔

انھوں نے  ڈاکٹر فضل چوہدری، سید نیئر حسین بخاری،  اسد عمر، میاں اسلم ، چوہدری محمد اشرف گجر ایڈوکیٹ،مصطفیٰ کھوکھر ایڈوکیٹ اور دیگر رہنماوں سے اپیل کی ہے کہ وہ  اس مقصد کےلئے سیاسی اور ذاتی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر  ہمارے ساتھ جدوجہد کریں۔