سول ملٹری تعلقات میں کوئی تناؤ ہے  نہ پاناما کیس سے فوج کا کوئی تعلق  ۔ آرمی چیف

 
0
677

راولپنڈی ،ستمبر 18 (ٹی این ایس):چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ نے  اس تاثر کو مسترد کردیا ہے کہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی تناؤ ہے اور  پاناما کیس سے فوج کا کوئی تعلق  ہے۔

آئی ایس پی آرکے مطابق سینیٹ اور قومی اسمبلی کی دفاعی کمیٹیوں کے وفدنے لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقیوم کی قیادت میں جی ایچ کیوروالپنڈی کادورہ کیا،وفدنے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باوجوہ سے ملاقات کی۔

ملاقات میں سکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال کیاگیا۔اس موقع پرڈی جی ملٹری آپریشنزنے پاک بھارت اور پاک افغان تعلقات پروفد کوبریفنگ دی۔آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے وفدسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی تناؤنہیں،ہمیں دشمن کیخلاف ملکرکام کرناہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ سول ملٹری تعلقات کے بارے میں لوگ جو بھی اندازے لگاتے ہیں،لگاتے رہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا پاناما کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پاناما کا معاملہ عدالتیں ہی چلا رہی ہیں۔ جنرل قمر جاوید باوجوہ نے کہا کہ سابق وزیراعظم سےباچھےتعلقات تھے، موجودہ سے بھی اچھے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شہبازشریف کو بیگم کلثوم نوازکی جیت کی مبارکباد دی ہے۔ مبارکباد دینے کیلئے میں نے شہبازشریف کو فون بھی کیا۔

آرمی چیف نے کہاکہ وزیرخارجہ کی پوزیشن اہم ہوتی ہے،معاملات انتہائی پیچیدہ ہوتے ہیں۔ چار سال تک وزیرخارجہ نہ ہونے سے نقصان ہوا۔ وزارت خارجہ کی سربراہی میں خلا نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتیں اسلیےبناناپڑیں کہ بڑےبڑےدہشتگرد چھوٹ جاتےہیں۔بینظیر بھٹو قتل کیس میں عدالت نےجیٹ بلیک دہشتگردوں کوچھوڑدیا۔

انہوں نے کہاکہ ٹرمپ پالیسی کیخلاف پارلیمنٹ کی قراردادیں خوش آئندہیں۔امریکاکاڈومورکامطالبہ درست نہیں،ہم سے زیادہ کس نے ڈومورکیااب  اسکا مطالبہ کرنے والے ڈومورکریں۔

آرمی چیف نے کہاکہ ہمیں افغانستان سے کوئی اختلاف نہیں،ہم نے افغان حکومت سے کہاکہ وہ دراندازی روکے، ہم نے ملک سے دہشتگردی کاخاتمہ کیا،افغانستان بھی کرے،

انہوں نے کہاکہ کنٹرول لائن پرحالات خراب کرنے کاذمہ داربھارت ہے۔