پمز میں ڈاکٹروں اور طبی عملہ کی ہڑتال جاری،ہزاروں مریض و تیمار دار رل رہے ہیں

 
0
385

اسلام آباد،اکتوبر07 (ٹی این ایس): وفاقی دارالحکومت کے سب سے بڑے اسپتال، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسزز (پمز) کے ڈاکٹراور طبی عملہ غزشتہ چھہ روز سے ہڑتال پر ہے جس کی وجہ سےہزاروں مریض اور ان کے تیمار دار رل رہے اور بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔

پمز کو پیپلزپارٹی کے سابق دور حکومت میں اسکے بانی لیڈر ذوالفقار علی بھٹو کے نام سے قائم  یونیورسٹی کے ساتھ منسلک کیا گیا تھا جس بعدسے پمز کے عملے نے باقاعدہ ایک تحریک شروع کر رکھی ہے جو گزشتہ چار سال سے کسی نہ کسی صورت میں جاری ہے۔موجودہ حکومت کی  وزیر مملکت برائے کیڈ کی عدم دلچسپی کی وجہ سے یہ مسئلہ حل نہ ہوا چنانچہ پمز سے وابستہ ہزاروں ملازمین نے باقاعدہ اور غیر معینہ ہڑتال شروع کر دی ہے جس کے باعث صحت کے اس بڑے مرکز میں علاج معالجہ کے لئے آنے والوں کو ژدید مشکلات کا سامنا ہے۔

پمز میں جہاں نہ صرف جڑواں شہروں سے عوام کی بڑی تعداد روزانہ علاج معالجے کیلئے آتی ہے بلکہ ملک کے دوردزاز علاقوں سے بھی شہریوں کی بڑی تعداد بہتر علاج معالجے کی غرض سے یہاں کا رخ کرتے  ہیں مگر غلط حکومتی فیصلوں اور بد انتظامی کی وجہ سے  وہ اپنی مشکلات کی صورت اسکی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ گزشتہ چھ روز سے یہاں رل رہے مر​یضوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس اہم مسئلے کے حل فوری حل نکالنا  چاہیئے کہ ملک کےدوردراز علاقوں سےآئےسینکڑوں شہری روزانہ بغیر علاج معالجے کے بے بسی کی تصویر بن کر واپس لوٹ جاتے ہیں۔