ہمارے ہاتھ پاؤں باندھ کر کراچی کے مسائل حل کرنے نہیں دیئے جا رہے ، میئر کراچی وسیم اختر کا الزام

 
0
349

کراچی ،کتوبر 10( ٹی این ایس): میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ہمارے ہاتھ پاؤں باندھ کر کراچی کے مسائل حل کرنے نہیں دیئے جا رہے ۔انھوں نے یہ بات منگل کو ضلع وسطی کے مختلف علاقوں رہبر چوک، گجر نالہ، لیاقت آباد سپر مارکیٹ، خاموش کالونی اور دیگر علاقوں کا دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔وسیم اخترنے کہا کے ایم سی کے بجٹ کا ایک ایک پیسہ کراچی کی تعمیر و ترقی پر خرچ ہوگا ،وزیراعظم پیکیج کے تحت کراچی میں جوبھی کام ہوگا وہ انتہائی شفاف ہوگااور اس پیکیج کے تحت جو فنڈز آئیں گے اسے گورنر ہاؤس میں قائم کمیٹی کے ذریعے استعمال کیا جائے گا تاکہ شفافیت کو ہر طرح سے برقرار رکھا جاسکے۔انھوں نے کہا کہ کراچی کی تعمیر و ترقی کا بجٹ نہ خود کھاؤں گا اور نہ کسی کو کھانے نہیں دوں گا، شہر کے مسائل حل کرنے کے لئے مختلف اسکیمیں بنا کر دی گئی ہیں اب وزیر اعلیٰ سندھ سے درخواست ہے کہ وہ ان پر عملدرآمد کرائیں تاکہ شہریوں کو ریلیف ملے اور شہر کے مسائل حل ہوسکیں، وزیر اعلیٰ سندھ کے پیکیج سے نہ ہمیں پیسہ چاہئے اور نہ ہی ملے گا ، ہم نے اسکیمیں بنا کر انہیں دے دی ہیں وہ ان پر عملدرآمد کرائیں۔ میئر کراچی نے کہا کہ ہمیں آئے ہوئے تقریباً ایک سال ہوچکا ہے اس دوران مجھ سمیت میری ٹیم نے اپنی تمام تر کوششوں اور دستیاب وسائل کو بروئے کار لا کر شہر کو مسائل سے چھٹکارا دلانے کے لئے آگے کی جانب سفر شروع کیا گو کہ ہمیں معلوم تھا کہ جو محکمے ہمیں ملے ہیں ان کی حالت بہت خراب ہے اور انہیں صحیح کرنے میں خاصا وقت لگ سکتا ہے مگر اس کے باوجود ایک امید کے ساتھ آگے بڑھنے کے سفر کو جاری رکھا ، انتہائی کم وسائل کے باوجود جو کچھ ممکن ہوسکا ہے وہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ وہ محکمے جن کا براہ راست تعلق شہری مسائل کے حل سے ہے وہ ہمارے دائرے اختیار میں نہیں ہیں بلکہ وہ صوبائی حکومت کے ماتحت ہیں جبکہ ہمارے ہاتھ پاؤں باندھ کر کراچی کے مسائل حل نہیں کرنے دیئے جارہے انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگ ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ہیں اور ساتھ رہیں گے ، ہم گھر نہیں بیٹھیں گے جو بھی فنڈز دستیاب ہیں انہیں کراچی کے لئے استعمال کریں گے، میئر کراچی وسیم اختر نے مزید کہا کہ صحت و صفائی کے حوالے سے کچرا اٹھانے کا عمل مختلف علاقوں میں شروع کیا جاچکا ہے اب بہت جلد سڑکوں اور گلیوں میں خاکروب بھی نظر آنا شروع ہوجائیں گے انہوں نے کہا کہ سپر مارکیٹ کے انڈرگراؤنڈ پانی کو صاف کردیا گیا ہے اگر یہ پانی صاف نہ ہوتا تو بلڈنگ کسی بھی وقت گر سکتی تھی اس موقع پر میئر کراچی وسیم اختر نے متعلقہ حکام کو سپر مارکیٹ میں فوری اسپرے کرانے کی بھی ہدایت کی۔ میئر کراچی وسیم اختر نے رہبر چوک اور خاموش کالونی کے مقام پر نالوں کی صفائی کے کاموں کا معائنہ کیا انہوں نے کہا کہ نالوں کی صفائی کے عمل کو مستقل بنیادوں پر جاری رکھا جائے انہوں نے کہا کہ نالوں کی صفائی کے لئے ہیوی مشینری کو بھی استعمال کیا جائے، بعدازاں میئر کراچی نے مختلف مقامات پر ترقیاتی کاموں ، صفائی ستھرائی کے کاموں کا معائنہ کیا، انہوں نے کہا کہ ضلع وسطی میں کچرا اٹھانے کا کام تیزی سے جاری ہے اور اسے جلد مکمل کرلیا جائے گا،اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ کام بھی معیارکے مطابق ہوں اور اس میں زیادہ وقت بھی نہ لگے۔ انہوں نے کہا کہ لیاقت آباد کے لوگ سیوریج اور کچرے کی وجہ سے مشکل میں ہیں اس لئے میں خود نکل کر آیا ہوں ۔ اس موقع پر ممبر قومی اسمبلی کنور نوید جمیل،ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی ، چیئرمین ورکس کمیٹی محمد حسن نقوی، چیئرمین پارکس کمیٹی خرم فرحان، بحریہ کے کمانڈر ذوالفقار، یوسی چیئرمین شاہین طاہر، ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز شہاب انور، سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز نعمان ارشد اور سینئر افسران بھی مئیر کراچی کے ہمراہ تھے۔