انصارا لشریعہ کے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو توڑ دیا ،روپوش دہشت گردوں کی تلاش کیلئے انتھک کوششیں جاری ہیں ، سندھ رینجرز اور سی ٹی ڈی کا اعلان

 
0
901

کراچی اکتوبر 22(ٹی این ایس)سندھ رینجرز اور سی ٹی ڈی نے کہاہے کہ انصارا لشریعہ کے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو توڑ دیا گیاہے۔روپوش دہشت گردوں کی تلاش کے لیے انتھک کوششیں جاری ہیں امید ہے مفرور دہشت گرد بھی گرفت میں ہوں گے۔اتوارکوسندھ رینجرز کے کرنل فیصل اور انسدادِ دہشت گردی ڈپارٹمنٹ کے ڈی آئی جی ثناء اللہ عباسی نے گزشتہ رات انصار الشریعہ کے دہشت گردوں کے ساتھ ہونے والے مقابلے پر صحافیوں کو تفصیلی بریفنگ دی۔کرنل فیصل نے بتایا کہ انصارالشریعہ کی کراچی میں دہشت گردی کی صلاحیت تقریباً ختم ہوچکی ہے۔ روپوش دہشت گردوں کی تلاش کے لیے انتھک کوششیں جاری ہیں امید ہے مفرور دہشت گرد بھی گرفت میں ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ انصار الشریعہ کے خلاف ایک بڑی کامیابی 2 ستمبر کو ملی تھی جبکہ دوسری کامیابی گزشتہ رات ملی ہے جب رئیس گوٹھ میں انصار الشریعہ کے دہشت گردوں کی موجود گی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی آپریشن میں 8دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

انہوں نے کہاکہ انصارالشریعہ گروہ دہشت گردی سے کراچی کا امن تباہ کرناچاہتاتھا ابتدائی معلومات کے مطابق ان کے ٹھکانوں پر چھاپے ماررہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن پر حملے میں ملوث دہشت گرد عبدالکریم سروش کے گھر سے اہم شواہد ملے انصارالشریعہ 12سے15تعلیم یافتہ دہشت گرد افراد پرمشتمل گروہ تھا جن میں 8 سے 10 ٹارگٹ کلرز شامل تھے۔ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں ڈاکٹر عبداللہ ہاشمی العمروف شہریار الوارثی اور ارسلان بیگ شامل ہیں۔ ڈاکٹر عبداللہ ہاشمی گروہ کا سرغنہ اور ماسٹر مائنڈ ہے ۔ دونوں دہشت گردوں نے افغانستان سے دہشت گردی کی تربیت لے رکھی تھی۔ گروہ کے لیے حسان نامی ایک ملزم ریکی کا کام انجام دیا کرتا تھا۔مقابلے میں ہلاک ہونے والا ملزم ارسلان بیگ دہشت گردی کے لیے فنڈ بھی اکھٹے کیا کرتا تھا جبکہ اسی مقابلے میں ہلاک ہونے والا ایک اور ملزم نہار الحق بھی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث اورفنڈز اکٹھے کرتا تھا۔سعدجمال،حسان ہارون،کامران،طلحہ انصار،ابو بکر بھی گروہ میں شامل تھے جو کہ مقابلے میں ہلاک ہوئے۔

کرنل فیصل کے مطابق گروہ میں شامل دانش رشید، جنید رشید ، سروش اور مزمل تا حال مفرور ہیں جن میں سے دانش رشید ٹارگٹ کلنگ ٹیم کا اہم رکن ہے۔انصار الشریعہ کی جانب سے کی گئی وارداتوں پر بھی بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انصارالشریعہ نے گلستان جوہرمیں پولیس اہلکارکوقتل کرکے کارروائیوں کاآغا کیا۔ اس گروہ نے القاعدہ سے الحاق کا اعلان بھی کیا تھا۔مذکورہ گرو ہ نے 21مئی2017کو 3پولیس اہلکاروں کوشہید کیا گروہ کے ملزمان نے 12اگست کو کراچی میں 2پولیس اہلکاروں کو شہید کیا۔ملزمان نے28اگست کوگلستان جوہر میں ایف بی آر گارڈز کو بھی شہید کیا۔ اسی گروہ نے سائٹ ایریامیں بھی 4پولیس اہلکاروں کو شہید کیاتھا جبکہ عزیز آباد میں ٹریفک پولیس کے ڈی ایس پی کو بھی نشانہ بنایا ۔انہوں نے بتایاکہ مقابلے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں سے ملنے والے ہتھیارماضی کی کارروائیوں سے مماثلت رکھتے ہیں ۔ ملزمان موٹرسائیکل پرریکارڈنگ ڈیوائس لگا کر ریکی کرتے تھے۔ انہوں نے اتوار بازار الہ دین پارک اور پولیس کی چوکیوں پر حملے کی بھی ریکی کررکھی تھی۔پولیس ہیڈکوارٹر اور کچھ اوراہم مقامات بھی دہشت گردوں کی ٹارگٹ لسٹ میں شامل تھے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دورانِ تفتیش کسی تعلیمی ادارے سے دہشت گردسرگرمی کے شواہدنہیں ملے۔انہوں نے والدین سے درخواست کی کہ بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔ دہشت گرد اپنے مقاصد کے حصول کے لیے جہاد کی غلط تشریح بیان کرتے ہیں۔