عمران خان کے ملک چلانے کے مشورے ردی کی ٹوکری کے قابل ہیں ، احسن اقبال

 
0
314

کراچی،اکتو بر27(ٹی این ایس) : وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ20ویں صدی سیاست کی تھی،جب کہ 21ویں صدی اقتصادیات کے گرد گھوم رہی ہے، عمران خان کے ملک چلانے کے مشورے ردی کی ٹوکری کے قابل ہیں،عمران خان کے پاس ایک یونین کونسل چلانے تک کا تجربہ نہیں وہ ملک کیسے چلائیں گے، سی پیک سے 46ارب میں سے 27ارب ڈالر مالیت کے منصوبے مکمل ہوچکے ہیں،ماضی میں سویت یونین کو ہم نے شکست دی اور ٹرافی امریکہ لے گیا،داخلی استحکام اور ہم آہنگی معاشی قوت کے لیے ازحد ضروری ہے جدید معیشت کے لیے توانائی اکسیجن کی حیثیت رکھتی ہے،چین نے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کرکے ثابت کیا کہ وہ پاکستان کا حقیقی دوست ہے۔

انہوں نے کہا حکومت نے توانائی منصوبوں کے لیے ایک ڈالر قرض نہیں لیا،66 سالوں میں صرف 16ہزارمیگاواٹ بجلی پیدا کی گئی،اور ہم نے 4سالوں میں 10ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی۔ جمعہ کو سی پیک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ 2013میں حکومت میں آئے توملکی معیشت ہچکولے،کھاررہی تھی،ملک میں 18سے 20گھنٹے تک روزانہ لوڈشیڈنگ تھی، 2013میں کارخانے بند تھے،اور بیروزگاری عام تھی،ملک کو دہشتگردی اور لوڈشیڈنگ جیسے پیچیدا مسائل کا سامنا تھا،کراچی سے سرمایہ کار بھاگ رہے تھے امن وامان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے کراچی 2013کے مقابلے میں کتنا بہتر ہے عوام جانتے ہیں،انہوں نے کہا کہ سی پیک کے 46ارب میں سے 27ارب ڈالر مالیت کے منصوبے مکمل ہوچکے ہیں،8مہینے ضائع نہ ہوتے تو آج صورتحال مختلف ہوتی ،ماضی میں انفراسٹرکچر میں کسی قسم کی سرمایہ کاری نہیں ہوئی،ہم نے زیادہ تر عرصہ جیو سٹرٹیجک تھیٹر میں گزارا ،ماضی میں سویت یونین کو شکست دی،اور ٹرافی امریکہ لے گیا،پاکستان ماضی میں دوسروں کی جنگ لڑتارہا ملکی مسائل کے حل کے لیے مجموعی سطح پر معاملات کے ادراک کی ضرورت ہے 20ویں صدی سیاست کی تھی،جبکہ21صدی اقتصادیات کے گرد گھوم رہی ہے۔

چین 21ویں صدی کی اقتصادی قوت کے طور پر ابھر کر سامنے آیا،احسن اقبال نے کہا کہ داخلی استحکام اور ہم آہنگی معاشی قوت کے کے ازحد ضروری ہیں،پائیدار معاشی ترقی کے لیے بنیادی ڈھانچے کا منصوبہ ہوناناگزیر ہوتاہے،موجودہ حکومت نے بنیادی ڈھانچے کے ساتھ توانائی قلت پر قابو پانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں،جدید معیشت کے لیے توانائی اکسیجن کی حیثیت رکھتی ہے،حکومت نے توانائی منصوبوں کے لیے ایک ڈالر کا بھی قرض نہیں لیا،ورثے میں ملنے والا توانائی بحران ماضی کی ناقص پالیسیوں کا نتیجہ تھا،66سالوں میں پاکستان میں 16ہزارمیگاواٹ بجلی پیدا کی گئی۔

گزشتہ چار سالوں میں دس ہزار میگا واٹ بجلی نظام میں شامل کرنا بڑی کامیابی ہے، انہوں نے کہا کہ چین نے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری سے ثابت کیا کہ وہ پاکستان کا حقیقی دوست ہے،دنیاکے 70ملک سڑکیں بنانے کے لیے متحد ہوچکے ہیں ون بیلٹ ون روڈ کے ذریعے ترقی کے لیے سڑکیں پہلا زینہ ہے،عمران کو ایک یونین کونسل چلانے تک کا تجربہ نہیں ہے،عمران خان ریورس سوینگ تو کراسکتے ہیں،لیکن ملک کو نہیں چلاسکتے ۔