مین ہیٹن نیویارک ، ازبک نژاد امریکی نے گاڑی راہگیروں پر چڑھادی،8افراد ہلاک‘11زخمی ‘پولیس کی فائرنگ سے حملہ آوار زخمی

 
0
352

نیویارک ،نو مبر01(ٹی این ایس): نیویارک کے مصروف ترین علاقے مین ہیٹن میں ایک شخص نے راہگیروں پر گاڑی چڑھا دی جس سے8 افراد ہلاک اور 11 شدید زخمی ہوگئے ہیں۔گاڑی سے ایک 26 سالہ شخص نقلی بندوق لہراتا ہوا باہر نکلا، جسے پولیس نے فائر کر کے زخمی کیا اور پھر گرفتار کر لیا۔سکیورٹی ذرائع نے امریکی نشریاتی ادارے کو بتایا ہے کہ گاڑی میں سے ملنے والے ایک پیغام میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کا حوالہ موجود ہے۔

ذرائع نے اس شخص کا نام سیفلو سائپوف بتایا ہے جو 2010 میں امریکہ آیا اوروہ ریاست فلوریڈا کا رہائشی تھا۔نیویارک کے میئر بل ڈی بلازیو نے کہا ہے کہ یہ دہشت گردی کا بزدلانہ واقعہ تھا جس میں بےگناہ شہروں کو نشانہ بنایا گیا۔انھوں نے کہا ہم جانتے ہیں کہ اس فعل کا مقصد ہماری ہمت توڑنا ہے۔ لیکن ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ نیویارک کے باسی مضبوط اور پرعزم ہیں، اور ہماری ہمت کو کبھی بھی تشدد سے اور ڈرانے سے توڑا نہیں جا سکتا۔

ایک عینی شاہد نےمیڈ یا کو بتایا کہ اس نے ایک سفید پک اپ گاڑی دیکھی جو ویسٹ سائیڈ ہائی وے پر سائیکل چلانے والی لین پر تیزی سے لوگوں کو روندتی ہوئی جا رہی تھی۔انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ انھوں نے نو یا دس فائروں کی آوازیں سنیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس واقعے کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے جنہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا نیویارک میں حملہ ایک اور بیمار اور پاگل شخص کا کام لگتا ہے۔

قانون نافذ کرنے والے ادارے پیروی کر رہے ہیں۔اس کے بعد انہوں نے ایک اور ٹویٹ کی جس میں کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں دولت اسلامیہ کو شکست دینے کے بعد ہم اسے امریکہ میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔ جائے وقوعہ پر جگہ جگہ کچلی ہوئی سائیکلیں دیکھی جا سکتی ہیں۔ اس مقام پر معمول سے زیادہ بھیڑ بھاڑ تھی کیوں کہ شہر میں ہالووین کا تہوار منایا جا رہا ہے۔

نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے کمشنر جیمز اونیل نے کہا ہے کہ ملزم کو شدید زخم آئے ہیں لیکن وہ جان لیوا نہیں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق شام تین بجے کے قریب ایک گاڑی، جسے ہوم ڈپوسے کرائے پر لیا گیا تھا، راہگیروں اور سائیکل سواروں پر چڑھ دوڑی جس سے گاڑی کئی بلاکس تک لوگوں کو کچلی گئی، اور آخر میں وہ ایک سکول بس کو ٹکر مار کر رک گئی، جس سے گاڑی میں سوار دو بچے اور دو بالغ افراد زخمی ہو گئے‘ڈرائیور گاڑی سے بظاہر دو پستول دکھاتا ہوا باہر نکلا اور ایک بیان دیا جو دہشت گردی سے مطابقت رکھتا ہے-اسے وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے پیٹ میں گولی مار کر گرا دیا‘جائے وقوعہ سے ایک چھرے دار بندوق اور ایک پینٹ بال گن برآمد کی گئی-واضح رہے کہ مذکورہ حملہ 11 ستمبر 2001 کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے بعد تعمیر یادگار کے قریب کیا گیا جہاں سکولوں کی بڑی تعداد موجود ہے تاہم اسے نیویارک میں ستمبر 2001 کے حملے کے بعد سے اب تک کا سب سے خطرناک حملہ قرار دیا جارہا ہے۔

ریاست نیویارک کے گورنر نے کہا نیویارک پر بزدلانہ دہشت گرد حملہ کر کے امریکیوں کی ہمت توڑنے کی کوشش کی گئی لیکن یہ دہشت گرد حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔ ایک اور اطلاع کے مطابق حملہ آور ایک 29 سالہ ازبک شہری ہے جو حال ہی میں فلوریڈا سے نیو جرسی منتقل ہوا تھا -سرکاری طور پرنیو یارک حکام نے اس حملے میں داعش کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔