نوازشریف کی 3 نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پر 9 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری

 
0
389

اسلام آباد نومبر 10(ٹی این ایس)احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نوازشریف کی 3 نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پر 9 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ،فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب نے عبوری ریفرنسزدائر کئے ہیں ، نیب کی تحقیقات جاری ہیں اور نیب کوقانونی معاونت کے لئے کئی ممالک کو لکھے گئے خطوط کے جواب کا انتظار ہے، ان تحقیقات کی روشنی میں مزید ملزمان سامنے آنے پر مزید ریفرنس دائر ہو سکتے ہیں، تینوں ریفرنسز میں عائد کیے گئے الزامات مختلف ہیں اور تینوں ریفرنسز میں صرف دو گواہان مشترک ہیں،درخواست گزار نے اپنی آسانی کے لئے ریفرنسز کو یکجا کرنے کی استدعا کی اس لئے اسے مسترد کیا جاتا ہے ،

جمعہ کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی طرف سے جاری کردہ تفصیلی فیصلہ 9صفحات پر مشتمل ہے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پراسیکیوشن ٹیم کے مطابق نیب ریفرنسز عبوری ہیں اور کیس میں نیب کی تحقیقات جاری ہیں،باہمی قانون معاونت کے تحت مختلف ممالک کو نیب کی طرف سے لکھے گئے خطوط کے جواب آنا باقی ہیں، مزید ملزمان کے سامنے آنے پر اور ریفرنس بھی دائر ہو سکتے ہیں، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دو ملزمان ابھی تک عدالت میں پیش نہیں ہوئے، عدالت پیش ہونے پر ان کا موقف معلوم ہو گا، ریفرنسز کو یکجا کرنے سے ٹرائل میں پیچیدگی آ سکتی ہے ، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کے خلاف نیب کی جانب سے دائر کئے گئے تینوں ریفرنسز میں عائد کئے گئے الزامات مختلف ہیں، ریفرنسز میں صرف 2 گواہان مشترک ہیں، درخواست گزار نے اپنی آسانی کو مدنظر رکھتے ہوئے ریفرنسز کو یکجا کرنے کی استدعا کی عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل بھی سنے لہذا عدالت ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست مسترد کرتی ہے۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت 19 اکتوبر کو بھی سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست مستد کر چکی تھی اور اور اب اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر اس فیصلے پر نظر ثانی کے لئے سابق وزیر اعظم کے وکلا ء کے دلائل سنے گئے نوازشریف نے نیب ریفرنسز کے خلاف سپریم کورٹ میں بھی درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نیب نے مختلف اثاثوں پر احتساب عدالت میں 3 ریفرنسز دائر کئے،تینوں ریفرنسز میں الزامات ایک جیسے ہیں اور گواہ بھی مشترک ہیںجب کہ نیب سیکشن 9 کی ذیلی شق 5 کے تحت اثاثے جتنے بھی ہوں ریفرنس ایک ہی دائر ہوتا ہے اور نیب قانون کے تحت اثاثے جتنے ہوں جرم بھی ایک ہی تصور ہوتا ہے لہذا عدالت عظمی نیب کی جانب سے دائر کئے گئے 3 ریفرنسز کو ایک ریفرنس میں تبدیل کرنے کا حکم دے۔نیب نے شریف خاندان کے خلاف لندن پراپرٹیز، فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز کے تین ریفرنس دائر کر رکھے ہیں جن میں نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر پر فرد جرم بھی عائد کی جاچکی ہے جب کہ پاناما کیس میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس بنایا گیا ہے۔