ملک میں آئندہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہوں مگر مردم شماری کے مطابق نئی حلقہ بندیاں ضروری ہیں،خواجہ سعد رفیق

 
0
979

لاہور ،نو مبر13(ٹی این ایس): وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سپریم کورٹ میں شریف خاندان کے خلاف شروع ہونے والے حدیبیہ مقدمے کے حوالے سے سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے عدلیہ کے وقار اور آزادی کے لیے بڑی تحریک چلائی اور خواہش تھی کہ دباؤ کا مقابلہ کرنے والی عدلیہ وجود میں آئے۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ملک میں آئندہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہوں مگر مردم شماری کے مطابق نئی حلقہ بندیاں ضروری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کی پاکستان پیپلز پارٹی نئی حلقہ بندیوں کی راہ میں رکاوٹ ہے، پی پی پی کو آئندہ الیکشن میں مرکز میں اپنا کوئی کردار نظر نہیں آ رہا صرف دیہی سندھ پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔انھوں نے کہا کہ تمام صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں ، کچھ باتیں ہم دل میں رکھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تحمل کے ساتھ کوئی راستہ بنے تاہم سینٹ میں اکثریت نہ ہونے کے باعث مسلم لیگ (ن) آئینی ترمیم نہیں کر سکتی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ووٹ کے ذریعے تبدیلی چند ماہ کی بات ہے، مسلم لیگ (ن) وقت پر انتخابات چاہتی ہے لیکن کچھ لوگ جمہوری عمل کو روکنا چاہتے ہیں لیکن انتخابات میں رکاوٹ بننے والی پارٹی کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انھو ں نے کہا کہ مخالفین قبل از وقت انتخابات کے لیے اسمبلی تحلیل کرنے کا نہ سوچیں، انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہوں گے، عمران خان غیر سنجیدہ آدمی ہیں اورانھوں نے سیاست میں گند ڈال دیا ہے۔

عدلیہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے وقار اور آزادی کیے لیے مسلم لیگ (ن) نے بہت بڑی تحریک چلائی اور ہم نے عدلیہ کے وقار کے لیے جیلیں کاٹی حالانکہ ہماری کسی سے دوستی نہیں تھی، صرف یہی کوشش تھی کہ ایسی عدلیہ معرض وجود میں آجائے جوکسی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے آزادانہ فیصلے کرے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پانامہ کے عدالتی فیصلے میں ہمیں شفاف ٹرائل کا موقع نہیں ملا جس سے جمہوری حلقوں میں بہت سے سوال اٹھے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز کا کیس جو کئی سال پہلے بند ہو گیا تھا لیکن اس کو دوبارہ شروع کرنا بھی ایک سوال ہے۔کراچی کی سیاسی صورت حال پر ان کا کہنا تھا کہ پاک سرزمین پارٹی اورا یم کیو ایم کے درمیان جھگڑے میں مسلم لیگ (ن) کا کوئی کردار نہیں ہے، جوکہانی سامنے آئی ہے ہم اس کی حمایت نہیں کرتے جبکہ دونوں جماعتوں کے جھگڑے میں نئے پاکستان کا دعویٰ کرنی والی ایک جماعت کا رہنما ملوث پایا گیا ہے۔