جنوبی ایشیا میں موجود مواقع اور وسائل سے فائدہ اٹھا کر عوام کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ غربت کو کم کیا جاسکتا ہے، سنیٹرمشاہدحسین سید

 
0
305

کراچی نومبر 15(ٹی این ایس) چیئرمین پارلیمانی کمیٹی، سی پیک، سینٹر مشاہد حسین سید نے کہاہے کہ جنوبی ایشیا میں موجود مواقع اور وسائل سے فائدہ اٹھا کر عوام کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ غربت کو کم کیا جاسکتا ہے لیکن اس کے لیے امن کا قیام ضروری ہے ۔وہ بدھ کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز(پی آئی آئی اے) کی جانب سے مقامی ہوٹل میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔اس کانفرنس کا اہتمام پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز نے پی آئی آئی اے کے 70 برس مکمل ہونے کے موقع ’’جنوبی ایشیا میں امن: مواقع اور چیلنجز‘‘ کے عنوان سے کیا تھا۔اس موقع پرسابق سینیٹر جاوید جبار، سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین، نریش پریساد، چیئرمین، ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اینڈ سوشل اکنامک ریسرچ، کھٹمنڈو دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان خطے میں سیاست کا محور ہے اور اس کی جغرافیائی حیثیت مسلمہ ہے۔ سی پیک پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین منصوبہ ہے۔ اسی طرح دیگر مسائل جیسے ماحول کو درپیش چیلنجز امن کو ممکن بنا کر دور کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیا کے ملکوں کی قسمت ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے، غربت ، بے روزگاری، ماحولیاتی خطرات اور دیگر چیلنجز کا مقابلہ ہم مل کر ایک دوسرے کے تعاون سے کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ غربت جنوبی ایشیا میں بڑھ رہی ہے اور غربت ہی دہشت گردی کی وجہ ہے عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے ہمیں ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے تاکہ غربت کا خاتمہ ممکن بنایا جاسکے۔عوام کو بنیادی سہولتیں نہ ملنے سے داخلی جھگڑے جنم لیتے ہیں جس کی وجہ سے ریاستیں نسلی اور لسانی بنیاد پر کمزور ہوجاتی ہیں۔ امن کے لیے کوششیں، معاشی تعاون اور انسانوں کا تحفظ ایسے شعبے ہیں جہاں جنوبی ایشیاء میں سب سے کم اہمیت دی گئی ہے۔اسی طرح خطے میں امن یرغمال رہا ہے اور اب تک معاملات غیر تصفیہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں چین کی سرمایہ کاری ایک اہم پیش رفت ہے اور ہم اس سرمایہ کاری سے باہمی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ منصوبے جیسے ریجنل رابطے، انفرااسٹرکچر ڈیویلپمنٹ، ون بیلٹ ون روڈ ، سی پیک اور ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک اس ضمن میں نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرپرسن پی آئی آئی اے ڈاکٹر معصومہ حسن نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں بھی جنگ اور دیگر تصادم موجود رہے ہیں اور یہاں شدید نوعیت کے اختلافات جیسے کشمیر کا مسئلہ درپیش رہا ہے۔ ہم نے جنوبی ایشیا اور دیگر ملکوں سے ماہرین کو دعوت دی ہے کہ وہ خطے میں امن قائم کرنے کے لیے عوامل سامنے لاسکیں۔