وکلانچلی عدالتوں کے بعد اب اعلیٰ عدلیہ کا بھی احترام نہیں کرتے،سپریم کورٹ

 
0
457

 

اسلام آباد ،نو مبر (ٹی این ایس): سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا نچلی عدالتوں کے بعد وکلاء اب اعلیٰ عدلیہ کا بھی احترام نہیں کرتے،یہ وہ عدالتیں نہیں جن میں جب چاہامارپیٹ کرلی،عدالت کے پاس ہر کسی سے نمٹنے کی طاقت موجود ہے، بعض وکیل اپنی سیاست کے ذریعے عدالتوں کو برباد کرنا چاہتے ہیں عدالتوں تضحیک برداشت نہیں کروں گا، وکلا کا رزق انہی اداروں سے چل رہا ہے، عدالتوں کا احترام کریں، نان پروفیشنل لوگوں کو عدالیہ کا سسٹم برباد کرنے نہیں دوں گا،جب بھی مسئلہ حل ہونے لگتا ہے، ملتان کے وکلا رخنا ڈال دیتے ہیں، مجھ سے ملیں تو اپنا رویہ اورکنڈکٹ ٹھیک رکھیں۔

پیر کو صدر لاہور ہائیکورٹ بار ملتان بینچ کی اپیل پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے سماعت کی ، عدالت نے کام سے روکنے کے خلاف ہائیکورٹ ملتان بار کی اپیل مستردکردی،چیف جسٹس ثاقب نثار ملتان بار کے وکلا پر اظہار برہمی کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا آپ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں یہ وہ عدالتیں نہیں جن میں جب چاہا مارپیٹ کرلی، نچلی عدالتوں کے بعد وکلا اب اعلیٰ عدلیہ کا بھی احترام نہیں کرتے،عدالت کے پاس ہر کسی سے نمٹنے کی طاقت ہے،آپ کے کنڈکٹ سے لگتا ہے،سسٹم برباد کرنا چاہتے ہیں،انہوںنے کہا کہ نان پروفیشنل لوگوں کو سسٹم برباد نہیں کرنے دوں گا۔

بعض وکیل اپنی سیاست کے ذریعے عدالتوں کو برباد کرنا چاہتے ہیں، جب بھی مسئلہ حل ہونے لگتا ہے ملتان کے وکلا رخنا ڈال دیتے ہیں، عدالتوں کی تضحیک برداشت نہیں کروں گا، وکلا کا رزق انہی اداروں سے چل رہا ہے۔عدالتوں کا احترام کریں میری مدد چاہیے، تو چیمبر میں اپنے نمائندوں کو بھیجیں ،آج دستیاب نہیں ہوں، مناسب طریقے سے ملاقات کا ٹائم ہیں،انہوں نے کہا کہ مجھ سے ملیں تو رویہ کنڈکٹ ٹھیک رکھیں، لاہور ہائیکورٹ نے شیرزمان کو بطور صدر کام کرنے سے روکا تھا۔